چلہ کلان میں خشک موسمی صورتحال :ماہ جنوری میں بادام کے شگوفے پھوٹ پڑنے سے مقامی لوگ اور سیاح حیران و پریشان

سرینگر /19جنوری /

چلہ کلان میں امسال خشکی کا زور جاری ہے اور فی الحال برفباری اور بارشیں نہ ہونے کے باعث اہلیان وادی پریشان حال ہے کیونکہ اس سے پر شعبہ پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔ خشک موسمی صورتحال کے باعث بادام کے شگوفے ماہ جنوری میں ہی پھوٹ پڑے ہیں اور مارچ کے مہینے میں جو بادام کے درختوں پر شگوفے ہوتے تھے وہ ان دنوں بادام کے درختوں پر نظر آتے ہیں اور سرینگر کی معروف بادام واری میں بادام کے درختوں پر شگوفے پھوٹ پڑنے سے ماہرین میں ابھی اب تشویش کی لہر دوڑ رہی ہے ۔

بادام واری جو اپنے دلکش بادام کے باغات کیلئے مشہور ہے، رنگوں کے کلیڈوسکوپ میں تبدیل ہو گئی ہے کیونکہ نازک گلابی اور سفید پھول زمین کی تزئین کی زینت بنتے ہیں۔ اس غیر معمولی رجحان نے مقامی لوگوں میں تشویش پا یا جا رہا ہے کیونکہ بادام کے درخت عام طور پر موسم بہار کے بعد کھلتے ہیں۔

مقامی لوگوں اور سیاح اس نایاب نظارے کو دیکھنے اور حیرت انگیز نظاروں کو حاصل کرنے کیلئے بادامی واری کا رخ کر رہے ہیں، جو اس علاقے کو فطرت کے شائقین اور فوٹوگرافروں کیلئے ایک ہاٹ سپاٹ میں تبدیل کر رہے ہیں۔ باغبانی اور ماہرین اس وقت سے پہلے پھولنے کے ماحولیاتی اثرات کے بارے میں بصیرت فراہم کرتے ہوئے صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اگرچہ یہ واقعہ بلاشبہ دم توڑنے والا ہے، لیکن یہ کشمیر کے علاقے میں موسمیاتی تغیرات کے وسیع تر مضمرات کی عکاسی بھی کرتا ہے۔

Comments are closed.