بھاجپا سرکار کے وجود میں آنے کے بعد ریاست جموں و کشمیر کے حالات مزیدابتر ہوئے
سرینگر/17نومبر: سابق مرکزی وزیر اور کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے مودی حکومت کو ناکام حکومت قراردیتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار جب سے وجود میں آئی ہے ملک میں افرا تفری کا ماحول بڑھ گیا ہے جبکہ ریاست جموں و کشمیر کے حالات مزید خراب ہوگئے ہیں ۔ چدمبرم نے کہا کہ کانگریس کسی خاندان کی جماعت نہیں ہے بلکہ یہ ملکی عوام کی جماعت ہے جس میں ہر ہندوستانی شامل ہیں ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق سابق مرکزی وزیرپی چدمبرم نے کانگریس کو نشانہ بنانے کے لئے وزیراعظم نریندر مودی پرپلٹ وار کرتے ہوئے انہیں نہرو- گاندھی خاندان کے علاوہ پارٹی کے صدر بنے لیڈروں کا نام بتاتے ہوئے پارٹی کی وراثت کی یاد دلائی۔ چدمبرم نے وزیراعظم سے کہا کہ اب وہ اپنے دوراقتدار کے دوران ہوئے رافیل سودہ، بے روزگاری اورکسانوں کی خود کشی پراظہار خیال کریں۔انہوںنے کہا کہ مودی حکومت کے بعد ملک میں افراتفری کا ماحول بڑھ گیا ہے اور ریاست جموں و کشمیر کے حالات دن بدن بتر ہوتے جارہے ہیںجہاں آئے روز انسانی کا خون بہایا جارہا ہے ۔ واضح رہے کہ چھتیس گڑھ میں جمعہ کو ایک انتخابی ریلی میں مودی نے کانگریس سے کہا تھا کہ وہ نہرو- گاندھی خاندان کے باہرکے کسی قابل کانگریسی کو پانچ سال کے لئے پارٹی کا صدر بنائیں۔ چدمبرم نے مسلسل ٹوئٹ کرکے صدور کے نام بتائے اورکہا کہ کانگریس کو آزادی کے بعد بابا صاحب بھیم راوامبیڈکر، لال بہادر شاستری، کے کامراج اورمنموہن سنگھ جیسے جنرل پس منظرکے لیڈروں اورآزادی سے پہلے کئی دیگرہزاروں لیڈروں پرفخرہے۔انہوں نے کہا کہ "وزیراعظم مودی کی یاد داشت صحیح کرنے کے لئے 1947 کے بعد کانگریس صدور میں آچاریہ کرپلانی، پٹابھی سیتارمیا، پروشوتم داس ٹنڈن، یو این دھیبر، سنجیو ریڈی، سنجیویا، کامراج، نجلنگپا، سی سبرامنیم، جگجیون رام، شنکردیال شرما، ڈی کے برووا، برہمانند ریڈی، پی وی نرسمہا راو اورسیتا رام کیسری ہیں‘‘۔چھتیس گڑھ میں جمعہ کو ایک انتخابی ریلی میں مودی نے کانگریس سے کہا تھا کہ وہ نہرو- گاندھی خاندان کے باہرکے کسی قابل کانگریسی کو پانچ سال کے لئے پارٹی کا صدر بنائیں۔چدمبرم نے سوشل میڈیا پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار کے بعد ریاست جموں و کشمیر کے حالات مزید ابتر ہوچکے ہیں جہاں پر معصوم شہریوں کو بندوق بردار اپنی گولیوں کا نشانہ کھلے عام بناتے ہیں ۔ا نہوںنے کہا کہ کانگریس ملک کی جماعت ہے اور کشمیر سے کنیا کماری تک اس پارٹی میں لوگ شامل ہیں جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی فرقہ پرستوں کی جماعت ہے اور لوگ اس سے دور بھاگ رہے ہیں۔
Comments are closed.