پیپلز کانفرنس اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کیلئے باالکل تیار /سجاد غنی لون

ریاست کے موجودہ حالات کیلئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ ذمہ دار

سرینگر/23نومبر: پیپلز کانفرنس اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کیلئے باالکل تیار ہونے کا اعلان کرتے ہوئے سجاد غنی لون نے بتایا کہ حکومت سازی کیلئے درکار ارکان کی تعداد کے بارے میں محبوبہ مفتی کا دعویٰ سراسر پروپگنڈا تھاانہوںنے کہا کہ یہاں پر خاندانی راج کو ختم کرنے کیلئے پیپلز کانفرنس میدان میں آئی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق پیپلز کانفرنس سے چیرمین سجاد غنی لون نے آج ایک نیشنل ٹی وی چینل کو بتایا کہ پیپلز کانفرنس اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کیلئے باالکل تیار ہیں ۔ سجاد غنی لون نے محبوبہ مفتی کے اُس دعوے کوخارج کیا جس میں محبوبہ مفتی نے ریاستی گورنر ستیہ پال ملک کو تحریری طور آگاہ کیا تھا کہ ان کے پاس حکومت سازی کیلئے درکار ارکان کی تعداد موجود ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی اور دیگر جماعتیں یہ نہیں چاہتی تھی کہ پیپلز کانفرنس کی قیادت میں یہاںحکومت قائم ہو اسی لئے انہوں نے نام نہاد گرینڈ الائنس کا ڈرامہ رچایا ۔ سجاد غنی لون نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیرمیں گذشتہ چالیس برسوں سے خاندانی راج قائم ہے خاص کر گذشتہ بیس برسوں سے یہاں ایک خاندان 6برس کیلئے حکومت کرتا ہے تو اگلے 6برسوں کیلئے دوسرا خاندان سرکار پر قابض ہوجاتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ پیپلز کانفرنس ریاست میں خاندانی راج کے خاتمہ کیلئے میدان میں آئی ہے ۔ نیشنل ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہ اکہ پیپلز کانفرنس ریاست میں نئے سرے سے انتخابات منعقد کرانے کیلئے باالکل تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے لوگ بدلائو چاہتے ہیں اور پیپلز کانفرنس ہی ایسی جماعت ہے جو یہاں بدلائو لاسکتی ہے ۔ انہوں نے نیشنل کانفرنس کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرفاروق عبداللہ کو کچھ کہنے کا حق نہیں ہے انہوں نے 1987میں جو کیا اسی کی وجہ سے ریاست آگ و آہن کی بھڑی بن گئی جبکہ 1996میں انہوںنے اقتدار کی خاطر یہاں پر خون خرابہ کروایا اور آج بھی ریاست اس بھنور میں ہیں ۔ واضح رہے کہ رواں ہفتے ریاست جمو ں و کشمیرمیں حکومت سازی کے حوالے سے پیپلز کانفرنس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے مابین گفت و شنید جاری تھی اور پیپلز کانفرنس کے سجاد غنی لون نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے حق میں پی ڈی پی کے کئی ایم ایل اے صاحبان ہیں جو حکومت سازی میں ان کی حمایت کرنے والے ہیں اسی دوران بدھ کے روز ریاست جموں و کشمیر کی سیاسی تاریخ میں پہلی بار ایک گرینڈ الائنس سامنے آیا جس میں نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور پردیش کانگریس نے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوکر ریاست میں حکومت تشکیل دینے کا من بنالیا اور اس ضمن میں بدھ کے روز تینوں جماعتوں کے مابین کئی گھنٹوں تک کافی بحث وتمحیض کے بعد محبوبہ مفتی نے ریاستی گورنر کے نام مکتوب ارسال کرتے ہوئے ریاست میں حکومت سازی کیلئے درکار ارکان ہونے کا دعویٰ کیا تاہم ان کا مکتو ب گورنر دیکھے گورنرہائوس کی فیکس مشین خراب تھی جبکہ خود گورنر اور ریاستی چیف سیکریٹری کو مرکز نے دلی طلب کرلیا ۔ جس کے بعد بدھ کے رو ز رات نو بجے کے قریب ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے ریاستی اسمبلی کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا۔

Comments are closed.