پریس کی آزادی سلب کرنا معمول بن گیا ہے، لوگوں کو راحت پہنچانے کے انتظامیہ کے دعوے سراب/علی محمد ساگر

سرینگر/28جنوری: نیشنل کانفرنس نے موجودہ گورنر انتظامیہ کی طرف سے صحافیوں کے تئیں روا رکھے گئے رویہ کی پُرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوری نظام کیلئے پریس کی آزادی انتہائی اہم ہوتی ہے۔ سی این آئی کو موصولہ بیان کے مطابق پارٹی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے نوائے صبح کمپلیکس میں مختلف اضلاع سے آئے ہوئے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وادی کے صحافی گمنام ہیرو ہیں، جنہوں نے انتہائی کشیدہ ماحول کے باوجود لوگوں کو پل پل کی صورتحال سے متعلق آگاہ رکھا۔ انہوں نے کہاکہ صحافیوں پر لوگوں کے مفادات کی حفاظت کرنے کی بہت بڑی ذمہ داری ہوتی ہے۔ بے باک ذرائع ابلاغ کیلئے آزادصحافت کیلئے ماحول مہیا رکھنا نیشنل کانفرنس کا بنیادی اصول رہا ہے۔ شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ نے ہمیشہ ریاست میں آزادصحافت کی ضرورت پر زور دیا اور نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ پریس کی آزادی کو یقینی بنائے رکھا۔انہوں نے کہا کہ 26جنوری کی تقریب میں صحافیوں کو اپنے فرائض انجام دینے سے روکنے کی کارروائی سے موجودہ گورنر انتظامیہ کی آزادی صحافت کے تئیں غیر سنجیدگی بخوبی نظر آتی ہے۔ علی محمد ساگر نے کہا کہ جمہوریت کے چوتھے ستون کے ناطے ذرائع ابلاغ کو ایک ادارے کی طرح بھر پور احترام دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں بھی سیکورٹی فورسز کی طرف سے ذرائع ابلاغ پر براہ راست پیلٹ گن کا استعمال کرکے کئی صحافیوں کو مضروب کیا گیا، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ علی محمد ساگرنے کہا کہ پی ڈی پی اور بھاجپا حکومت کے قیام سے لیکر آج تک صحافیوں کیخلاف اس قسم کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہاہے جو باعث تشویش ہے۔ اسی دوران مختلف علاقوں سے آئے ہوئے وفود نے اپنے اپنے علاقوں کے لوگوں کے مسائل و مشکلات سے آگاہی دلائی اور کہا کہ دور دراز اور پسماندگان علاقوں کے راستے ابھی تک بند پڑے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ شمالی کشمیرکے سرحدی علاقوں سے آئے ہوئے وفود نے کہا کی پہلی بار ہوئی برفباری سے لیکر آج تک کپوارہ، بارہمولہ اور بانڈی پورہ دور دراز علاقے آج تک مسلسل منقطع ہیں۔ ایسے ہی جنوبی کشمیرکے پلوامہ، شوپیان اور پہلگام ، کولگام اور کوکرناگ سے آئے ہوئے وفود نے راستوں کے مسلسل منقطع ہونے کی بات کہی۔ وفود نے کہا کہ راستوں کے منقطع ہونے سے لوگوں کو ضروریاتِ زندگی میسر نہیں ہورہے ہیں۔ ہسپتالوں میں ادویات کی قلت سے مریضوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ گورنر انتظامیہ ذرائع ابلاغ میں بلند بانگ دعوے کررہے لیکن زمینی سطح پر سب کچھ سراب نظر آرہاہے۔ انہوں نے انتظامیہ پر زور دیا کہ لوگوں کی راحت پہنچانے کیلئے کارگر اقدامات اٹھائے جائیں اور منقطع ہوئے علاقوں کا رابطہ بحال کیا جائے۔اس موقعے پر پارٹی کے سینئر لیڈران چودھری محمد رمضان، علی محمد ڈار، پیر آفاق احمد، عرفان احمد شاہ، حاجی عبدالاحد ڈار، محمد اشرف گنائی کے علاوہ کئی عہدیداران موجود تھے۔

Comments are closed.