پاکستان جموں و کشمیر میں امن کو خراب کرنے کی مسلسل کوشش کرتا ہے: منوج سنہا

سرینگر /17اپریل /

پاکستان کو ایک ”ناکام ریاست“ قرار دیتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ وہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردوں کو بھیج کر جموں و کشمیر میں امن اور معمول کو خراب کرنے کی مسلسل کوشش کرتا ہے۔انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ پولیس کو معاشرے میں ایسے افراد کے بارے میں مطلع کریں جو امن اور عوامی بہبود کے خلاف ہیں

بھدرواہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کو بھیج کر جموں و کشمیر میں امن اور معمول کو خراب کرنے کی مسلسل کوشش کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز نے انتظامیہ کے ساتھ مل کر دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا ہے، لیکن پاکستان جموں و کشمیر میں امن کو خراب کرنے کی اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔منوج سنہا نے کہا کہ پاکستان اپنے اندرونی مسائل سے دوچار ہے۔ انہوں نے کہا ”ہم سب جانتے ہیں کہ یہ ایک ناکام ریاست ہے، یہ اپنے شہریوں کو بنیادی سہولتیں بھی فراہم نہیں کر سکتی۔ پھر بھی، یہ مسلسل دہشت گردوں کو یہاں بھیج کر جموں و کشمیر میں امن کو خراب کرنے کی کوشش کرتی ہے“۔سنہا نے زور دے کر کہا کہ امن کے بغیر ترقی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں کچھ لوگ دہشت گردوں کو پناہ دیتے ہیں اور ان کی نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا ” میں ان سے اپیل کرنا چاہتا ہوں جبکہ امن قائم رکھنا سیکورٹی فورسز اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے، اگر آپ میں سے کوئی ایسے عناصر کی حمایت کر رہا ہے، تو یہ آپ کا فرض ہے کہ انہیں ڈھال نہ دیں بلکہ پولیس کو اطلاع دیں“۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک دہشت گردی کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا، ہمارے پولیس اہلکار، سکیورٹی فورسز اور انتظامیہ آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔” اس مہم میں میں آپ کا تعاون چاہتا ہوں۔ میں یہ بار بار کہتا ہوں ” جموں و کشمیر کا صرف ایک ہی منتر ہونا چاہیے: ‘بے گناہوں کو ہاتھ نہ لگائیں، لیکن قصورواروں کو نہ چھوڑیں“۔ میں دہراتا ہوں کہ کسی بے گناہ کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیے، لیکن جس نے جرم کیا ہے اسے سزا ملنی چاہیے“۔انہوں نے کہا ” سب کے لیے صحت میرے لیے اولین ترجیح ہے، اور جموں و کشمیر انتظامیہ نے پچھلے کچھ سالوں میں اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ہر ایک کو موثر اور معیاری صحت کی خدمات تک رسائی حاصل ہو۔ ہم نے فزیکل انفراسٹرکچر کو بہتر کیا ہے اور بروقت اور مناسب صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے ضروری خدمات میں سرمایہ کاری کی ہے۔ “

Comments are closed.