پارلیمنٹ میں سیکورٹی چوک: 8 سیکورٹی اہلکار معطل
نئی دہلی، 14 دسمبر
پارلیمنٹ میں بدھ کے روز دو نوجوانوں کے لوک سبھا کے ایوان میں کودنے کے واقعہ کے سلسلے میں لوک سبھا سکریٹریٹ نے آٹھ سیکورٹی اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں چوک کو لے کر لوک سبھا سکریٹریٹ نے آٹھ سیکورٹی اہلکاروں کو پہلی نظر میں قصوروار پایا ہے اور انہیں معطل کردیا گیا ہے۔
لوک سبھا میں اپوزیشن پارٹیوں نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں بدھ کو ہونے والی چوک کے معاملے پر ا?ج نعرے بازی کرتے ہوئے زبردست ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے اسپیکر اوم برلا کو ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔
لوک سبھا سکریٹریٹ کی درخواست پر، مرکزی وزارت داخلہ نے بدھ کو پارلیمنٹ کے سیکورٹی انتظامات میں نقب لگاکر لوک سبھا کی وزیٹرس گیلری سے دو لوگوں کے ایوان میں کودنے کے معاملے کی تحقیقات کے لئے سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ڈائریکٹر جنرل انیش دیال سنگھ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ مسٹر سنگھ کے علاوہ دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے ارکان اور کچھ دیگر ماہرین کو بھی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔
انکوائری کمیٹی پارلیمنٹ کی سیکیورٹی میں چوک کی وجوہات اور خامیوں کا پتہ لگاکر مزید کارروائی کی سفارش کرے گی۔پارلیمنٹ پر دہشت گردانہ حملے کی 22ویں برسی کے دن بدھ کو چار نوجوان پارلیمنٹ کی سیکورٹی کو توڑتے ہوئے لوک سبھا کی وزیٹرس گیلری میں پہنچ گئے اور وہاں سے دو نے چھلانگ لگا کر ایوان کے اندر آکر کسی قسم کی گیس چھوڑی تھی۔ اس واقعہ کے بعد دارالحکومت اور پورے ملک میں سنسنی پھیل گئی۔ دہلی پولیس اور سیکورٹی ایجنسیوں کے اعلیٰ حکام پارلیمنٹ ہاو¿س پہنچ گئے اور گیلریوں کو خالی کرانے کے بعد تحقیقات شروع کر دی گئیں۔اس واقعے کے بعد اپوزیشن نے دونوں ایوانوں میں اورباہر پارلیمنٹ ہاو¿س کی سیکیورٹی کا معاملہ اٹھایا۔ اپوزیشن لیڈروں نے اسے انتہائی سنگین سیکورٹی لیپس قرار دیا اور وزیر داخلہ امت شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے ڈیزائن کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی حملہ کیا۔یو این آئی
Comments are closed.