پارس اسپتال سرینگر۔۔۔۔جہاں جراحی قلب کیلئے تین لاکھ روپے مقرر کئے گئے لیکن اب 15لاکھ کی بل پیش کی گئی

قرفلی محلہ سرینگر کے مریض 19روز سے ونٹی لیٹر پر ،افراد خانہ بے بسی کی مورت،پولیس کی نوٹس میں معاملہ لایا گیا،اسپتال انتظامیہ خاموش

سرینگر//4اپریل/کے پی ایس /

وادی کشمیر میں جہاں سرکاری اسپتالوں میں طبی سہولیات کی فراہمی میں سست رفتاری اور ناقص کارکردگی کامظاہرہ عام مریضوں کیلئے سوہان روح بنا ہوا ہے وہیں دوسری طرف یہاں پر قائم نجی طبی سیکٹر اس صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوءمجبور مریضوں کو مختلف حیلوں بہانوں سے لوٹنے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں ۔

اسکی تازہ مثال ڈلگیٹ سرینگر میں قائم پارس نامی پرائیوےٹ اسپتال سے سامنے آئی ہے جہاں دل کی جراحی کیلئے 3لاکھ روپے کا خرچہ بتا کر نت نئے طریقوں سے قرفلی محلہ سرینگر کے ایک مریض سے15لاکھ روپے کا تقاضا کیا جارہا ہے ۔اگرچہ مریض کے افراد خانہ نے مریض کی جان بچانے کیلئے ساڑھے 6لاکھ روپے تک ادا کئے تاہم اب وہ 15لاکھ روپے کی بل کے بارے میں سن کر ششدر رہ گئے ہیں ۔یہ معاملہ اب پولیس کی نوٹس میں بھی لایا گیا ہے تاہم پارس اسپتال سرینگر کے منتظمین اس بارے میں خاموشی اختیار کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں ۔

قرفلی محلہ سرینگر کے عبدالرشید نامی مریض کے افراد خانہ نے بتایا کہ انہوں نے مریض کو دل کے مرض کی شکایت کے بعد صدر اسپتال سرینگر پہنچایا جہاں سبھی ٹیسٹ وغیرہ کرکے ڈاکٹروں نے اسکی جراحی کا مشورہ دیا ۔انہوں نے کہاکہ فوری طور بہتر سہولیت کی غرض سے انہوں نے پارس اسپتا ل میں جراحی کا فیصلہ کیااور یہاں ڈاکٹروں نے بھی تمام ٹیسٹ کئے اور انہیں پی اے سی ٹی (PACT) کرکے جراحی کیلئے قابل سمجھا اور اس تمام طرز علاج کیلئے اسپتال انتظامیہ نے ان سے 3لاکھ روپے تک کاخرچہ آنے کا کہاجس پر انہوں نے حامی بھر لی اور تمام رقم ادا کی ۔

افراد خانہ کے مطابق جراحی کے دوران کہاگیا کہ مریض کے دل میں (VALUE) بھی ڈالا جائے گا جس کیلئے کچھ رقم اضافی جمع کرنی پڑے گی جو بلا چوں و چرا جمع کی گئی تاہم معاملہ یہیں نہیں رکا ۔جراحی کے بعد کے مرحلے میں مختلف ادویات اور اشیاءکیلئے رقومات طلب کی جاتی رہیں۔اس دوران مریض کی حالت بگڑنے لگی اور انہیں مختلف عارضوں کا سامنا کرنا پڑا اور اسکے بعد آج تک وہ وینٹی لیٹر پر ہیں اور تقریبا19روز سے ونٹی لیٹر پر انتہائی نازک حالت میں ہیں جبکہ ڈاکٹر کچھ بتا نہیں پارہے ہیںکہ اصل میں کس وجہ سے مریض کی حالت بگڑ رہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اسپتال انتظامیہ صرف بلیں ارسال کررہا ہے اور اب 3لاکھ کا ہندسہ 15لاکھ روپے تک پہنچ گیا ہے ۔افراد خانہ کاکہنا ہے کہ جب مریض اسپتال تک خود چل کر آئے اور انہیں قلب کے سوا کوئی عارضہ لاحق نہ تھا تو اچانک کیونکر دیگر کئی امراض کا انہیں سامنا ہوا ۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹروں نے عبدالرشید کو کئی روز سے ڈائلاسز پر رکھا ہوا ہے اور ان کی حالت روز بروز بگڑتی جارہی ہے ۔اس بارے میں پولیس تھانہ رام منشی باغ کے پاس بھی شکایت پہنچائی گئی ہے ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ پارس اسپتال کے بارے میںپیسے لوٹنے کی شکایات پہلے بھی کئی بار آئی ہے ۔

Comments are closed.