
ویڈیو: 33ہزارکلوواٹ صلاحیت والی ٹرانسمیشن لائن اور11ہزارکلوواٹ بجلی سپلائی کوشدیدنقصان
بجلی بریک ڈائون:شہرمیں جزوی طوربحال
قصبہ جات اوردیہات میں مکمل اندھیرا،36گھنٹے بعدبھی صورتحال جوں کی توں
8ویں ،9ویں،10ویں،11ویں اور12ویں جماعت کے لاکھوں طلاب پریشان
#Exclusive Divisional Commissioner Kashmir, #Baseer_Ahmad_Khan Holds Important Press Conference at his office regarding restoration of power supply and other issues.Share And Like Our Facebook Page For Latest Updates
Posted by Tameel Irshad on Sunday, 4 November 2018
سری نگر:٤، نومبر:کے این این/ 9سال بعدنومبرکے مہینے میں برفباری ہونے کے بعدپوری وادی میں معمول کی عوامی اورکاروباری سرگرمیاں یکایک مفلوج ہوکررہ گئیں کیونکہ سنیچرکوبعددوپہربرفباری شروع ہونے کے کچھ گھنٹے بعدہی بجلی کے ترسیلی نظام میں ایسی خرابی پیداہوگئی کہ اتوارکی شام تک سری نگرشہرسمیت وادی کے سبھی 9اضلاع کے صدرمقامات ،دیگرقصبہ جات اورسینکڑوں دیہات ودوراُفتادہ علاقو ں میں بجلی سپلائی کاکہیں کوئی نام ونشان نظرنہیں آرہاتھا۔کشمیر نیوزنیٹ ورک کے مطابق اتوارکی سہ پہرتک گرمائی راجدھانی سری نگرشہراوروادی کے باقی9اضلاع بشمول بارہمولہ ،بانڈی پورہ ،کپوارہ،بڈگام ،گاندربل ،پلوامہ ،شوپیان ،کولگام اوراسلام آبادکے ضلعی،تحاصیل اوربلاک صدرمقامات سمیت اکثروبیشترقصبہ جات ،دیہا ت اوردوراُفتادہ علاقوں میں بجلی سپلائی منقطع پڑی تھی ،اورمحکمہ بجلی کے اعلیٰ انجینئروں کایہ دعویٰ کہ اتوارکوسہ پہرتک ساٹھ فیصدعلاقوں میں بجلی سپلائی بحال کی جائیگی ،پوراہوتادکھائی نہیں دے رہاتھا۔غیرمتوقعہ بجلی بریک ڈائون سے نہ صرف یہ کہ پوری وادی میں عوامی اورکاروباری سرگرمیاں ٹھپ پڑی ہیں بلکہ سالانہ امتحانات دینے میں مصروف 8ویں ،9ویں ،10 ویں،11ویں اور12ویں جماعت کے لاکھوں طلباء اورطالبات کوبجلی نہ ہونے کی وجہ سے امتحانی تیاریوں میں شدیددشواریوں کاسامناکرناپڑرہاہے ۔معلوم ہواکہ جمعتہ المبارک اورسنیچرکی درمیانی رات شروع ہوئی برفباری اوربارشوں کی وجہ سے نہ صرف یہ کہ 11ہزارکلوواٹ لائنوں کوبھاری نقصان پہنچابلکہ شمالی گرڈسے اضافی یادرکار بجلی کشمیرکے مختلف گرڈاسٹیشنوں تک بجلی پہنچانے والی 33ہزارکلوواٹ ٹرانسمیشن لائن اوراسکے کئی ٹاوروں کوبھی شدیدنقصان پہنچاہے۔ جانکارذرائع نے بتایاکہ دراصل کشمیروادی کو شمالی پائورگرڈسے ملانے والی ٹرانسمیشن لائن میں خرابی یداہوئی ہے ،اوراسی وجہ سے پورے کشمیرمیں بجلی کی سپلائی بندپڑی ہے ۔انہوں نے کہاکہ سانبہ سے امرگڑھ تک بچھائی گئی ٹرانسمیشن لائن کے کچھ ٹاورئوں کوجنوبی کشمیرکے اوپری علاقوں اورخطہ پیرپنچال کے بالائی مقامات پربھاری نقصان پہنچاہے ،اوراسی وجہ سے اتنابڑابجلی بحران پیداہواہے۔ ذرائع کاکہناتھاکہ محکمہ بجلی کے اعلیٰ انجینئروں نے ممکنہ طورپرقبل ازوقت برفباری ہونے سے پیداہونے والی صورتحال کامقابلہ کرنے کیلئے کوئی پیشگی تیاری نہیں کی تھی ،اوریہی وجہ ہے کہ اہم درآمدی بجلی ٹرانسمیشن لائن اوروادی کے اندرونی بجلی ترسیلی نظام میں اتنی بڑی خرابیاں پیداہوگئیں ۔انہوں نے کہاکہ یہ محض 11ہزارکلوواٹ صلاحیت والی بجلی لائن کونقصان پہنچنے کانتیجہ نہیں ہے بلکہ اصل بات یہ ہے کہ ہزاروں کروڑروپے مالیت والی درآمدی 33ہزارکلوواٹ صلاحیت والی ٹرانسمیشن لائن کے کئی ٹاورمختلف بالائی مقامات پرگرگئے ہیں یاکہ ان میں کوئی بڑی خرابی پیداہوئی ہے ۔یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ اسٹرلائٹ نامی ایک نجی کمپنی نے گزشتہ دنوں ہی سانبہ سے امرگڑھ سوپورتک3000کروڑروپے مالیت کی ٹرانسمیشن لائن کومقررہ وقت سے دوماہ پہلے مکمل کرنے کادعویٰ کیاتھا،اوریہ ٹرانسمیشن لائن چالوبھی کی گئی ۔اسٹرلائٹ کمپنی کے ذمہ داروں نے تاہم سری نگرمیں ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ بات تسلیم کی تھی کہ آنے والاموسم سرمااُن کیلئے پہلابڑاامتحان ہوگا۔انہوں نے کہاتھاکہ ہم نے اپنی جانب سے ٹرانسمیشن لائن کوبچھانے اورٹائورنصب کرنے کے دوران جدیدٹیکنالوجی کااستعمال کیالیکن وہ کسی قدرتی آفت کاکیاکرسکتے ہیں ۔اس دوران ذرائع نے بتایاکہ اسٹرلائٹ نامی کمپنی کی بچھائی گئی ٹرانسمیشن لائن اورنصب کردہ کچھ ٹاورئوں کوبھی نقصان پہنچاہے ،اورمرمت کاکام جنگی بنیادوں پرشروع کیاگیا۔ذرائع نے بتایاکہ اندرون کشمیرنصب بجلی لائنوں کودرخت یاٹہنیاں گرنے سے نقصان پہنچ سکتاہے لیکن ایسی صورتحال صرف دیہی علاقو ں میں پیش آسکتی ہے ۔ذرائع نے سوال کیاکہ سری نگرشہرمیں نچلے اورنواحی علاقوں میں اتنے درخت کہاں موجودہیں جوبجلی لائنوں کواتنانقصان پہنچاسکتے ہیں کہ دودنوں میں بھی بجلی سپلائی بحال نہیں کی جاسکی ہے۔ محکمہ بجلی کے چیف انجینئرحشمت قاضی نے تسلیم کیاکہ یہ بڑابجلی بریک ڈائون ہے ۔تاہم انہوں نے کہاکہ بجلی کی ترسیلی لائنوں پردرخت اوردرختوں کی ٹہنیاں گرآنے کے نتیجے میں پیداہوا۔ پائورڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کشمیرکی دیکھ ریکھ ونگ کے چیف انجینئرحشمت قاضی نے کہاکہ بارشوں اوربرفباری کے بعدوادی کے کئی علاقوں میں درخت اورٹہنیاں بجلی کی سپلائی لائنوں پرگرگئے ،جسکی وجہ سے ان سپلائی لائنوں کوبھاری نقصان پہنچا۔انہوں نے ترسیلی لائنوں کوپہنچے نقصان کوبجلی بریک ڈائون کی وجہ قراردیتے ہوئے بتایاکہ مرمت کاکام جنگی بنیادوں پرشروع کیاگیاہے ،اوراس مقصدکیلئے محکمہ بجلی نے افرادی قو ت یعنی انجینئروں وملازمین اورمشینری کوبھی کام پرلگادیاہے ۔چیف انجینئرمحکمہ بجلی حشمت قاضی نے درآمدی ٹرانسمیشن لائن کونقصان پہنچنے کادبے الفاظ میں اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ اسوقت ہمارے پاس صرف80میگاواٹ بجلی دستیاب ہے جبکہ ہمیں عمومی طوراس موسم میں1300میگاواٹ بجلی درکارہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اتوارکوبعددوپہرتک سری نگرکے ساٹھ فیصدعلاقوں میں بجلی سپلائی بحال کی جائیگی ۔محکمہ بجلی ے چیف انجینئرنے تاہم کہاکہ وادی کے باقی علاقوں میں بجلی سپلائی بحال کرنے میں کچھ وقت لگ سکتاہے ۔اس دوران معلوم ہواکہ اتوارکودوپہرکے بعدشہرکے کچھ علاقوں میں تجرباتی بنیادوں پربجلی سپلائی بحال کی گئی تاہم ایسے علاقوں کے صارفین نے بتایاکہ بجلی ٹھہرنہیں پارہی ہے ،اورلگتاہے کہ ابھی بجلی کی سپلائی لائنوں میں آئی خرابی پوری
Comments are closed.