ویڈیو: 30مرتبہ نماز جنازوں کی ادائیگی کے بعد پلوامہ اور شوپیان کے چھ جنگجو آبائی علاقوں میںسپرد خاک

جلوس جنازوں میں ہف شرمال جھڑپ میں زخمی جنگجو سمیت کئی عساکر نمودار ، ساتھیوں کو سلامی دی
ہڑتال اور جھڑپوں کے بیچ نماز جنازوں میں سروں کا سیلاب امڈ آیا ، شمس الحق کے نماز جنازہ سے گیلانی کا ٹیلی فونک خطاب

سرینگر/23جنوری /سی این آئی 30مرتبہ نماز جنازوں کی ادائیگی اور مکمل ہڑتال کے بیچ چرار شریف اور ہف شرمال جھڑپوں میں جاں بحق 6مقامی جنگجوئوں کو اسلام وآزادی کے حق میں فلک شگاف نعروں اور مکمل ہڑتال کے بیچ اپنے آبائی علاقوں میں ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیااور نماز جنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔اسی دوران ایک مرتبہ پھر جاں بحق ساتھی کو خراج عقیدت ادا کرنے کیلئے کئی جنگجوئوں نے نماز جنازہ میں شرکت کی جس دوران انہوں نے ہوائی فائرنگ کرکے ساتھی کو سلامی دی گئی۔جبکہ ڈاکٹر شمس الحق کے نماز جنازہ سے حریت گ چیرمین سید علی گیلانی نے ٹیلی فونک خطاب کیا ۔ ادھر نماز جنازوں کی ادائیگی کے بعد شوپیان کے کئی علاقوں میں فورسز اور مظاہرین کے درمیان پُر تشدد جھڑپیں ہوئی ۔مقامی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ہف شرمال جھڑپ میں فرار ہوا مقامی جنگجوبھی زخمی حالت میں جلوس جنازہ میں نمودار ہوا جس دوران انہوں نے بھی سلامی دی ۔ سی این آئی کے مطابق ہاپت نار چرار شریف جنگلات اور ہف شرمال باغات میں سوموار کو منگل کو دو الگ الگ جھڑپوں میں عسکری تنظیم حزب اور البدر سے وابستہ چھ مقامی جنگجو ئوں جاں بحق ہو گئے ۔ ہاپت نار چرار شریف میں جاں بحق جنگجوئوں کی شناخت سبزار احمد ولد علی محمد میر ساکنہ لاسی پورہ پلوامہ ، سعید ربانی ولد محمد حسین ساکنہ نازین پورہ شوپیاں اور توصیف احمد یتو ولد عبدالعزیز ساکنہ نو پورہ پلوامہ کے بطور ہوئی جبکہ منگل کو جاں بحق ہوئے جنگجوئوں کی شناخت شمس الحق ولد محمد رفیق ساکنہ درگڈ شوپیان ، عامر احمد بٹ ولد مرحوم عبد العزیز بٹ ساکنہ چڈی پورہ شوپیان اور شہیب احمد شاہ ولد غلام محمد شاہ ساکنہ زہی پورہ شوپیان کے بطور ہوئی ہے ۔ منگل کی شام دیر گئے تمام جنگجوئوں کی نعشیں آبائی علاقوں میں پہنچائی گئی جس دوران مقامی برداری نے فیصلہ لیا کہ تمام جنگجوئوں کو بدھ کی صبح سپرد خاک کیا جائے گا ۔ اسی دوران جونہی تمام مہلوک جنگجوئوں کی نعشوں کو اپنے اپنے آبائی علاقوں میں پہنچایا گیا تو اس موقعے پر وہاں کہرام مچ گیااور لوگوں کا جم غفیر علاقے میں امڈ آیا اور اس دوران نہ صرف وہاں ماتم اور آہ و زاری کے رقعت آمیز مناظر دیکھے گئے بلکہ علاقے میں لاوڈ اسپیکروں پر اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کا سلسلہ رات بھر جاری رہا۔ بتایا جاتا ہے کہ اسی دوران مہلوک جنگجوئوں کے آبائی علاقوں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا جس دوران نوجوانوں نے اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی ۔ معلوم ہوا ہے کہ بدھ کی صبح مکمل ہڑتال کے بیچ شوپیان اور پلوامہ کے درجنوں علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں لوگوں نے مہلوک جنگجوئوں کے آبائی علاقوں کا رخ کیا جس فوران انہوں نے جاں بحق جنگجوئوں کے نماز جنازے ادا کئے گئے ۔عین شاہدین کے مطابق لوگوں کی بھاری تعداد کے پیش نظر قریب 30درجن مرتبہ نما ز جنازہ ادا کیا گیا ۔معلوم ہوا ہے کہ جاں بحق جنگجو ئوںکے نماز جنازوں میں ہزاروں لوگوں کی تعداد میں شرکت کی جس کے بعد انہیں اپنے آبائی مقبروں میں پْر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا ۔اس دوران جاں بحق جنگجوئوں کے یاد میں جنوبی کشمیر میں مکمل ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں، دکانیں، تجارتی مراکزا ور دفاتر وغیرہ بند رہے جبکہ گاڑیوں کی آمدروفت بھی بری طرح سے متاثر رہے ۔ ادھر ذرائع نے بتایا کہ جاں بحق جنگجوئوں کو خراج عقیدت ادا کرنے کیلئے کئی جنگجوئوں نے نماز جنازہ میں شرکت کی جس دوران عسکریت پسندوں کو سلامی بھی دی گئی ۔مقامی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ہف شرمال باغات سے فرار ہونے والا زخمی جنگجو بھی جلوس جنازہ میں نمودار ہوا جس دوران انہوں نے سلامی دی ۔ تاہم پولیس ذرائع نے اس سلسلے میں کچھ بھی کہنے سے انکار کیا ۔ اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ ڈاکٹر شمس الحق کے نماز جنازہ سے حریت گ چیرمین سید علی شاہ گیلانی نے بھی ٹیلفونک خطاب کیا ۔ نمائندے کے مطابق مہلوک جنگجوئوں کے تجہیز و تکفین کے بعد علاقے میں اس وقت حالات کشیدہ ہوگئے جب نوجواانوں کی ٹولیوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرے کئے جس دوران مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ۔ آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں حالات کشیدہ بنے ہوئے تھے ۔

Comments are closed.