ویڈیو: وسیم بشیر پی ایچ ڈی چھوڑ کر حزب کمانڈر کیسے بنا ، مہلوکین میں 18سالہ جنگجو بھی شامل تھا

کیلم جھڑ پ میں جاں بحق تمام جنگجو محض کچھ ہی ماہ تک سرگرم رہے ،آبائی علاقوں میں سپرد خاک

سرینگر/11فروری/سی این آئی/ جنوبی ضلع کولگام کے کیلم دیوسر علاقے میں خونین معرکہ آرائی کے دوران جاں بحق ہو ا پی ایچ ڈی اسکالر مئی 2018میں فورسز فائرنگ سے دوست کے جاں بحق ہونے کے بعد عسکری صفوں میں شامل ہو ا اور محض دس ماہ تک سرگرم رہنے کے بعد جاں بحق ہو گیا ۔ جبکہ مہلوک جنگجوؤں میں ایک 18سال نوجوان بھی شامل تھا جنہوں نے کچھ ہی ماہ قبل عسکری صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی ۔اسی دوران تمام مہلوک جنگجو ؤں کو ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں آبائی علاقوں میں سپرد خا ک کیا گیا جبکہ ان کے نماز جنازوں میں لوگوں کی بھاری تعداد نے شرکت کی ۔ سی این آئی کو مقامی ذرائع سے معلو م ہوا ہے کہ وسیم بشیر راتھر ولد بشیر احمد راتھر ساکنہ عشموجی کولگام کشمیر یونیورسٹی میں شبعہ انگریزی میں پی ایچ ڈی کی ڈگری کر رہا تھا اور مئی 2018میں گھر سے لاپتہ ہونے کے بعد عسکری صفوں میں شامل ہو گیا ۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر وسیم کی بندوق کے ساتھ تصویر وائرل ہو گئی جس میں انہوں نے عسکری صف حزب المجاہدین میں شمولیت کی تصدیق کی ۔ مقامی لوگوں کے مطابق وسیم بشیر نہایت ہی ذہین اور قابل نوجوان تھے تاہم 06مئی 2018کو جگری دوست عادل احمد کی سی آر پی ایف فائرنگ سے ہلاکت کے بعد وسیم بشیر نے عسکری صفوں میں شمولیت اختیار کی ۔ مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ عادل احمد اور وسیم بشیر دو قریبی ساتھی تھے اور عادل سی آر پی ایف میں تعینات ہونے کے بعد انہوں نے نوکری کو خیر آباد کہہ دیا جس کے بعد عادل نے مقامی اسکول میں بطور استاد کام کر نا شروع کیا ۔ مقامی ذرائع کے مطابق مئی 2018میں حزب کمانڈر صدام پڈر اور اس کے ساتھیوں کی ہلاکت کے بعد فورسز کی فائرنگ سے چار نوجوان بھی جاں بحق ہو گئے جن میں وسیم بشیر کا قریبی دوست عادل بھی تھا ۔ معلوم ہوا ہے کہ عادل کے نماز جنازہ میں شمولیت کے بعد وسیم بشیر گھر سے لاپتہ ہو گیا جس کے بعد اگرچہ اسکو گھر والوں نے ڈھونڈنے کی بہت کوشش کی تاہم وہ کامیاب نہ ہو سکے جبکہ انہوں نے پولیس میں بھی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی ۔ مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ اہل خانہ اس وقت حیران رہ گیا جب وسیم کی بندوق کیساتھ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی اور اس بات سے تصدیق ہوئی کہ انہوں نے عسکری تنظیم حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کی ۔ دس ماہ تک سرگرم رہنے کے بعد وسیم اپنے چار ساتھیوں سمیت اتوار کے روز کیلم کولگام میں ایک خونین معرکہ آرائی کے دوران جاں بحق ہو گیا ۔ اسی دوران مہلوک جنگجو میں 18سالہ پرویز احمد بٹ ساکنہ کیلم کولگام بھی شامل تھا جو گزشتہ سال ماہ جولائی میں عسکری صفوں میں شامل ہو ا اور کچھ ہی ماہ تک سرگرم رہنے کے بعد جھڑپ میں جاں بحق ہو گیا ۔ ادھر جھڑپ میں جاں بحق جنگجو ؤں کو ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں آبائی علاقوں میں سپرد خاک کیا گیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ کئی ایک جنگجو ؤں کو اتوار کی شام ہی سپرد خاک کیا گیا تاہم پی ایچ ڈی اسکالر وسیم بشیر احمد اور پرویز کو سوموار کی صبح ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیا ۔

Comments are closed.