ویڈیو: ضلع شوپیان میں رواں ہفتے کا آغاز اور اختتام خونین معرکہ آرائی سے ،8روز میں چوتھی جھڑپ

یڈیوبٹہ گنڈ شوپیان میں خونین معرکہ آرائی ،تین اعلیٰ کمانڈروں سمیت 6جنگجو ؤں جاں بحق ، فوجی اہلکار بھی ہلاک ، کئی زخمی
فورسز اور مظاہرین کے درمیان پُر تشدد جھڑ پیں ، ٹیر گیس شلنگ اور پیلٹ و بلٹ فائرنگ ، ایک نوجوان از جاں ، درجنوں زخمی

سرینگر/25نومبر/سی این آئی/ رواں ہفتے کے دوران جنوبی کشمیر میں چوتھی خونین معرکہ آرائی کے دوران بٹہ گنڈکاپرن شوپیان علاقے میں فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان خونین معرکہ آرائی میں تین اعلیٰ کمانڈوں سمیت چھ جنگجوؤں جاں بحق جاں بحق ہو گئے ۔جبکہ طرفین کے مابین گولیوں کے تبادلے میں ایک ٹیوٹریل فوجی اہلکار ہلاک ہو گیا جبکہ دیگر کئی زخمی ہو گئے ۔جھڑپ میں چھ جنگجوؤں کی خبر پھیلتے ہی پورے جنوبی کشمیر میں میں درجنوں مقامات پر احتجاجی مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئی اور مشتعل مظاہرین اور فورسز کے مابین شدید پتھراؤ اور ٹیر گیس شیلنگ ہوئی جس دوران درجنوں افراد مضروب ہوگئے جن میں سے شوپیان کا 17سالہ نوجوان زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا ۔ پولیس نے جھڑپ میں چھ جنگجوؤں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے فورسز اہلکاروں کو کامیابی پر مبارکبادی دی ہے ۔جبکہ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ جاں بحق جنگجوؤں میں ایک اعلیٰ کمانڈر پولیس کو کئی کیسوں میں انتہائی مطلوب تھا ۔ سی این آئی کو دفاعی ذرائع سے معلوم ہوا ہے بٹہ گنڈ کاپرن شوپیان نامی علاقے میں جنگجوؤں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج و فورسز ، سی آر پی ایف اور ایس او جی نے علاقے کوسنیچروار اور اتوار کی درمیانی رات کو محاصرے میں لیا اور وہاں جنگجو مخالف آپرین شروع کیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں اُس گولیوں کی گن گرج سنائی دی جب ایک رہائشی مکان میں محصور جنگجوؤں اور فورسز کے درمیان جھڑپ شروع ہوئی ۔معلوم ہوا ہے کہ فورسز اور جنگجوؤں کے مابین گولیوں کا کا تبادلہ کچھ دیر تک جاری رہا جس دوران فورسز نے مکان میں چھپے بیٹھے جنگجوؤں کو سرنڈر کرنے کی پیشکش کی تاہم وہ بضد رہے جس دوران طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔معلوم ہوا ہے کہ فورسز نے رہائشی مکان پر مارٹر گولے داغے جس کے نتیجے میں مکان زمین بوس ہو گیا ہے اور فوج نے مکان کے ملبے سے 6مقامی جنگجوؤں کی نعشیں برآمد کی جن کی شناخت مشتاق احمد میرعرف حماد پولد غلام محمد میر ساکنہ چیک چولان شوپیان،محمد عباس بٹ ولد عبد الجبار بٹ ساکنہ منتری بگ شوپیان ، عمر مجید گنائی عرف ہنزلہ ولد عبدل مجید گنائی ساکنہ سوچھ کولگام ، محمد وسیم وگے عرف سیف اللہ ولد عبد الحمید وگے ساکنہ عشمی پورہ ، خالد فاروق ملک عرف طلحہ ساکنہ بگن در علیل پورہ شوپیان کے بطور ہوئی جبکہ چھٹے کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ پاکستانی تھا ۔ ذرائع کے مطابق جھڑپ میں مارے گئے جنگجوؤں کا تعلق عسکری تنظیم لشکر طیبہ اور حزب المجاہدین سے تھا جبکہ جاں بحق جنگجوؤں میں سے دو حزب جبکہ ایک لشکر کمانڈر تھا ۔ اور ان کے قبضے سے بھاری مقداد میں اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط کیا گیا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ طرفین کے مابین گولیوں کے تبادلے میں ایک فوجی اہلکار بھی ہلاک ہو گیا جبکہ کئی دیگر زخمی ہو گے ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ابھی علاقے میں خونین معرکہ آرائی جاری تھی کہ شوپیان کے درجنوں علاقوں میں چھ جنگجوؤں کے جاں بحق ہونی کی خبر جنگل کے آگ کی طرح پھیل گئی اور بڑی تعداد میں نوجوان سڑکوں پر نکل آئے او رپولیس و فورسز پر سنگ باری شروع کی ۔تشدد پر اُتر آئی بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے پولیس و فورسز نے آنسو گیس کے گولے داغے ، پیلٹ گولیوں اور پیپر گیس کا بھی استعمال کیا تاہم صورتحال قابو سے باہر ہوگئی اور پولیس وفورسز نے سڑکوں پرنکل آنے والے نوجوانوں اور سنگ باری کرنے والوں کو منتشر کرنے کیلئے ہوا میں گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں پولیس و فورسز کی جانب سے گولیاں چلانے کے دوران مبینہ طور پر 20افراد شدید طور پر زخمی ہوئے جن میں سے کئی ایک اور سرینگر علاج و معالجہ کیلئے منتقل کیا گیا ۔جہاں نعمان اشر ف بٹ نامی 17سالہ نوجوان زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھاْ ۔ ہلاکتوں کی خبر پھیلتے ہی درجنوں علاقوں میں پرتشدد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا اور وادی کے بیشتر علاقوں میں دکانیں اور تجارتی مراکز ہوگئے اور پبلک و نجی ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہوگئی۔ مختلف کاموں کے سلسلے میں اپنے گھروں سے باہرنکلنے والے لوگ عجلت میں واپس اپنے گھروں کو لوٹ گئے اسی دوران سبب جنوبی کشمیر میں پیدا ہونے والی صورتحال کے سبب اہلیان وادی انتہائی بے قراراور بے چین نظر آئے۔ احتجاجیوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں میں کم از کم تین درجن افرادکے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ وادی کے درجنوں مقامات بالخصوص سری نگر میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کرنے لگے۔ پولیس کے ایک سنیئر افسر نے جھڑپ میں چھ جنگجوؤں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جھڑپ میں جاں بحق جنگجوؤں سے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولی بارود ضبط کیا گیا ہے ، انہوں نے جھڑپ میں جاں بحق چھ جنگجوؤں کی ہلاکت کو بڑی کامیابی سے تعبیر کرتے ہوئے بتایا کہ جھڑپ میں جاں بحق چھ جنگجوؤں میں سے تین اعلیٰ کمانڈر بھی تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ جھڑپ کے دوران کئی فوج اہلکاربھی زخمی ہو گئے جن کو اگرچہ علاج و معالجہ کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایک زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھاْ ۔
ایک کے بعد ایک نمازجنازوں کی ادائیگی کے بعدشوپیان جھڑپ میں جاں بحق مقامی جنگجو ؤں آبائی علاقوں میں سپرد خاک
پُر تشدد مظاہروں کے باوجود نماز جنازوں میں لوگوں کو سیلاب اُمڑ آیا ،کولگام اور شوپیان کی فضا ایک مرتبہ پھر سوگوار
سرینگر/25نومبر/سی این آئی/ درجنوں نماز جنازوں کی ادائیگی اور مکمل ہڑتال کے بیچ شوپیان جھڑپ میں جاں بحق ہوئے تین کمانڈروں سمیت پانچ مقامی جنگجوؤں کو اسلام وآزادی کے حق میں فلک شگاف نعروں اور مکمل ہڑتال کے بیچ اپنے آبائی علاقوں میں ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیااور نماز جنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔اسی دوران ایک مرتبہ پھر جاں بحق ساتھی کو خراج عقیدت ادا کرنے کیلئے کئی جنگجوؤں نے نماز جنازہ میں شرکت کی جس دوران انہوں نے ہوائی فائرنگ کرکے ساتھی کو سلامی دی گئی۔ سی این آئی کے مطابق بٹہ گنڈ کاپرن شوپیان میں اتوار کی اعلیٰ صبح خونین معرکہ آرائی کے دوران 6جنگجوؤں جاں بحق ہو گئے جن میں سے پانچ مقامی تھے جن کی شناخت مشتاق احمد میرعرف حماد پولد غلام محمد میر ساکنہ چیک چولان شوپیان،محمد عباس بٹ ولد عبد الجبار بٹ ساکنہ منتری بگ شوپیان ، عمر مجید گنائی عرف ہنزلہ ولد عبدل مجید گنائی ساکنہ سوچھ کولگام ، محمد وسیم وگے عرف سیف اللہ ولد عبد الحمید وگے ساکنہ عشمی پورہ ، خالد فاروق ملک عرف طلحہ ساکنہ بگن در علیل پورہ شوپیان کے بطور ہوئی ۔ اسی دوران جونہی تمام مہلوک جنگجوؤں کی نعشوں کو اپنے اپنے آبائی علاقوں میں پہنچایا گیا تو اس موقعے پر وہاں کہرام مچ گیااور لوگوں کا جم غفیر علاقے میں امڈ آیا اور اس دوران نہ صرف وہاں ماتم اور آہ و زاری کے رقعت آمیز مناظر دیکھے گئے بلکہ علاقے میں لاوڈ اسپیکروں پر اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کا سلسلہ ردن بھر جاری رہا۔ بتایا جاتا ہے کہ اسی دوران مہلوک جنگجوؤں کے آبائی علاقوں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا جس دوران نوجوانوں نے اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی ۔ اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ مکمل ہڑتال کے بیچ شوپیان اور کولگام کے درجنوں علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں لوگوں نے مہلوک جنگجوؤں کے آبائی علاقوں کا رخ کیا جس فوران انہوں نے جاں بحق جنگجوؤں کے نماز جنازے ادا کئے گئے ۔عین شاہدین کے مطابق لوگوں کی بھاری تعداد کے پیش نظر قریب ایک درجن مرتبہ نما ز جنازہ ادا کیا گیا ،۔معلوم ہوا ہے کہ جاں بحق جنگجو ؤں کے نماز جنازوں میں ہزاروں لوگوں کی تعداد میں شرکت کی جس کے بعد انہیں اپنے آبائی مقبروں میں پْر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا ۔اس دوران جاں بحق جنگجوؤں کے یاد میں جنوبی کشمیر میں مکمل ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں، دکانیں، تجارتی مراکزا ور دفاتر وغیرہ بند رہے جبکہ گاڑیوں کی آمدروفت بھی بری طرح سے متاثر رہے ۔ ادھر ذرائع نے بتایا کہ جاں بحق جنگجوؤں کو خراج عقیدت ادا کرنے کیلئے کئی جنگجوؤں نے نماز جنازہ میں شرکت کی جس دوران عسکریت پسندوں کو سلامی بھی دی گئی ۔ تاہم پولیس ذرائع نے اس سلسلے میں کچھ بھی کہنے سے انکار کیا ۔ نمائندے کے مطابق مہلوک جنگجوؤں کے تجہیز و تکفین کے بعد علاقے میں اس وقت حالات کشیدہ ہوگئے جب نوجواانوں کی ٹولیوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرے کئے جس دوران مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ۔ آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں حالات کشیدہ بنے ہوئے تھے ۔ ادھر شوپیان جھڑپ میں جنگجوؤں کے مارے جانے کے خلاف جنوبی کشمیر میں آج مکمل ہڑتال رہی۔تمام اہم بازاروں سمیت بجبہاڑ ہ میں تمام دکانیں مقفل ، کاروباری ادارے بند اور سڑکوں سے ٹریفک غائب رہا جبکہ ضلع میں انٹرنیٹ سروس کو بھی معطل کردیا گیا۔

Comments are closed.