ویڈیو: شیر کشمیر کے 113ویں یوم پیدایش پر مقبرہ قائد پر پُر وقار تقریب

ڈاکٹر فاروق عبداللہ ،عمر عبداللہ اور دیگر زعماء نے گلباری اور فاتحہ خوانی ادا کی

 

سرینگر /05دسمبر: شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کے 113ویں یوم پیدایش پر اُن کے مقبرہ واقعہ نسیم باغ حضرت بل میں سخت سردی کے باوجود کارکنان نیشنل کانفرنس ، مختلف سیاسی ، سماجی اور دینی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ صبح صادق سے ہی مرحوم کے مرقد پر گُلباری اور فاتحہ خوانی ادا کی گئی ، جبکہ صبح 9بجے سے قرآن خوانی کی مجلس آراستہ ہوئی جس میں مختلف ایمہ مسجد، نعت خوان اور علمائے کرام نے شرکت کی۔سی این آئی کے مطابق پارٹی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ نے صبح 11بجے ہی مزار قائد پر آکر فاتحہ خوانی اور گلباری انجام دی۔ اس کے بعد مرحوم کے مرقد پر اجتماعی فاتحہ خوانی ادا کی گئی، جس میں پارٹی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ،ناب صدر عمر عبداللہ ، جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال اور صوبائی صدر ناصر اسلم وانی ، سینئر لیڈران عبدالرحیم راتھر، چودھری محمد رمضان، شریف الدین شارق، مبارک گل، محمد اکبر لون، نذیر احمد خان گریزی، میر سیف اللہ، قیصر جمشید لون، عرفان احمد شاہ، پیر آفاق احمد، شمیمہ فردوس، سکینہ ایتو، الطاف احمد کلو، عبدالمجید لارمی، علی محمد ڈار، محمد یوسف ٹینگ، کفیل الرحمن، ڈاکٹر بشیر احمد ویری، غلام محی الدین میر، حاجی عبدلاحد ڈار، ایڈوکیٹ شوکت احمد میر، شبیر احمد میر، صبیہ قادری، جگدیش سنگھ آزاد، ایڈوکیٹ عباس ڈار، غلام نبی بٹ، حاجی غلام رسول صوفی، میر غلام رسول ناز، تنویر صادق،عمران نبی ڈار، احسان پردیسی، مدثر شہمیری کے علاوہ تمام سرکردہ لیڈران، عہدیداران، ضلع اور بلاک صدور نے فاتحہ خوانی اور گُلباری میں شرکت کی جبکہ یوتھ اور خواتین ونگ کے لیڈران بھی موجود تھے۔ اِس سے قبل مرحوم کے تاریخ ساز سیاسی، سماجی خدمات پر روشنی ڈالی گئی۔ جبکہ صبح سویرے سے ہی ریاست کی مختلف مساجد، زیارتگاہوں ، خانقاہوں میں مرحوم رہنما کے حق میں کلمات ، دعائے مغفرت اور قرآن خوانی ادا کی گئی۔ اس سے قبل پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر اور سینئر لیڈر شریف الدین شارق نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اُن کی تاریخ ساز اور ناقابل فراموش تحریک حریت کشمیر کے سلسلے میں مرحوم کی عظیم قربانیوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اِن کی کوششوں کی بدولت طویل جدوجہد اور بے پناہ مشکلات کی بدولت اہل کشمیر کو شخصی راج سے نجات ملا، ۸۰ فیصدی دیہی آبادی کو زمین پر مالکانہ حقوق حاصل ہوئے، مفت تعلیم، پریس پلیٹ فارم کی آزدی ، مذہبی آزادی اور ووٹ پرچی کا حاصل ہوا۔جبکہ سود خواری ، چکداری، بے گاری اور کشمیریوں کو نجات ملی اور مرحوم شیخ صاحب کی عظیم قربانیاں تا قیامت اہل کشمیر کے دلوں میں یاد رہی گی۔ شیر کشمیر بھون جموں، پیرپنچال، چناب ، لیہہ ، کرگل اور ریاست کے دیگر صدر اور تحصیل مقامات پر مرحوم بابائے قوم جناب شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

Comments are closed.