ویڈیو: سخت سیکورٹی انتظامات کے بیچ جموں کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے یورپی یونین وفد سرینگر وارد
ڈل جھیل میں شکارہ سواری کی ، فوج کے اعلیٰ عہدداروں سے بھی ملاقی ، خراب موسم کے باعث بارہمولہ کا دورہ منسوخ
سرینگر/12فروری: سخت ترین سیکورٹی انتظامات کے بیچ جرمنی ، کینیڈا ، فرانس اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے ممالک کے 25سفارت کار جموں کشمیر کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے دو روزہ دورے پر کشمیر پہنچ گئے ۔ دورے کے پہلے روز وفد نے سرینگر میں بادامی باغ کنٹونمنٹ میں واقع فوج کے 15 کور ہیڈکواٹر میں فوج کے اعلیٰ کمانڈرز کے ساتھ ملاقات کی۔تاہم موسم کی خرابی کے باعث وفد کا ضلع بارہمولہ کا دورہ عین وقت پر ملتوی کر دیا گیا ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کی منسوخی کے بعد وادی کشمیر کے حالات کا جائزہ لینے کیلئے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 25سفارت کار پر مشتمل وفد بدھ کی صبح سرینگر پہنچ گیا ۔ سرینگر ہوائی اڈے پر صبح 11بجے ریاستی انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے وفد کا استقبال کیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ سرینگر پہنچنے پر اگرچہ وفد کو پہلے ضلع بارہمولہ کا دورہ کرنا تھا تاہم موسم کی خبرابی کے باعث پروگرام کو منسوخ کر دیا گیا ور سرینگر کے ہوائی اڈے سے وفد براہ راست سخت سیکورٹی انتظامات کے بیچ بلورڈ روڑ سرینگر میں ایک ہوٹل میں پہنچا جس کے بعد وفد نے مشہور جھیل ڈل میں کشتی سواری بھی لی ۔ خیال رہے کہ غیر ملکی سفیروں کا یہ دورہ فوج کی نگرانی میں منعقد کیا جا رہا ہے۔جموں و کشمیر انتظامیہ کے ایک سینئر افسر کے مطابق وفد نے پہلے سرینگر میں بادامی باغ کنٹونمنٹ میں واقع فوج کے 15 کور ہیڈکواٹر میں فوج کے اعلیٰ کمانڈرز کے ساتھ ملاقات کی۔اطلاعات کے مطابق وفد کا جموں جانے سے پہلے سفیروں کا سرینگر میں لیفٹیننٹ گورنر جی سی مرمو اور سول سوسائٹی گروپوں کی موجودگی میں عشائیے کا پروگرام ہے ۔قابل امر ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے دعوت نامہ موصول ہونے کے باوجود روسی سفیر جموں و کشمیر کا دورہ نہیں کر رہے۔وفد میں کینیڈا ، آسٹریا ، ازبکستان ، یوگنڈا ، جمہوریہ سلوواکیا ، نیدرلینڈز ، نمیبیا ، کرغزستان، بلغاریہ ، جرمنی ، تاجکستان ، فرانس ، میکسیکو ، ڈنمارک ، اٹلی ، افغانستان ، نیوزی لینڈ ، پولینڈ ، اور روانڈا کے سفارتکار شامل ہیں۔سفارتکاروں کے وفد میں یورپی یونین کے نمائندے بھی شامل ہیں۔یہ دورہ اس وقت کیا جا رہا ہے جب یوروپین یونین کی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر کے متعلق قراردادپر مارچ میں بحث اور ووٹنگ ہونے والی ہے۔
Comments are closed.