ویڈیو: زیر آب علاقوں سے نکاسِ آب ممکن نہ ہوسکا،ایس ایم سی کا دعویٰ
درجنوں علاقہ جات ہنوز زیر آب ،عبور ومرور میں مشکلات ،وسیع آبادی محصور
ری نگر:٤، نومبر:کے این این/ سرینگر میونسپل کارپوریشن نے دعویٰ کیا ہے کہ بجلی بریک ڈائون کے سبب محکمہ کے عملے کو زیر آب علاقوں سے پانی کی نکاسی میں دشواریاں پیش آرہی ہیں جبکہ’’ موبائیل ڈی ۔واٹرنگ پمپوں ‘‘کو انتہائی مصروف ترین علاقوں میں نصب کیا گیا ہے ۔۔ایس ایم سی کمشنر پیر زادہ حفیظ اللہ نے کہا کہ 25موبائیل ڈی ۔واٹرنگ پمپ اور80اسٹیشن ڈی ۔واٹرنگ پمپ شہر کے مختلف علاقوں میں نصب کئے گئے ہیں
Comissionar smc visit city especially hospitals,dewatering pumps waterlogging areas,drinage pumps,etc
Posted by Kashmir Press Service Group, (Tameel irshad, Kashmir Age) on Sunday, 4 November 2018
س۔ادھر ہفتہ کو ہوئی بارش اور برفباری کے سبب شہر کے درجنوں علاقہ جات زیر آب آنے سے لوگوں کو عبور ومرور میں مشکلات ومسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ کئی علاقوں میں آبادی محصور ہو کر رہ گئی ۔کشمیر نیوز نیٹ ورک کے مطابق ہفتہ کے روز یک روزہ بارش اور برفباری کے سبب شہر سرینگر کے درجنوں علاقہ جات زیر آب آگئے ہیں،جسکی وجہ سے شہریوں کو عبور ومرور میں مشکلات ومسائل کا سامنا کر نا پڑا ۔شہر سرینگر کے کئی علاقوں سے لوگوں نے شکایات کی ہے کہ بارش اور برفباری کے بعد زیر آب آئے علاقوں سے پانی کی نکاسی کے حوالے سے ٹھوس اور مئوثر اقدامات نہیں اٹھا ئے جارہے ہیں ۔بمنہ ،ایچ ایم ٹی ،شالہ ٹینگ ،بٹہ مالو ،قمر واری ،مصطفی آباد ،پانتھ چوک ،چھانہ پورہ ،سونہ وار اور شہر خاص کے اندرونی علاقہ جات خانیار ،بابا ڈیمب ،فتح کدل ،بہوری کدل ،نواکدل ،راجوری کدل اور دیگر کئی علاقہ جات میں بارش اور برفباری کا پانی جمع ہوگیا ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ شہر کی کئی سڑکیں ،گلی کوچے اور بازار زیر آب آگئے ہیں جسکی وجہ سے ٹریفک جام کے مناظر بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں ۔سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے کئی روٹوں پر پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہا ۔عام شہریوں نے بتایا کہ بارش اور برفباری کے پیداشدہ صورتحال کے سبب پید ل چلنا محال ہوگیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جگہ جگہ پانی جمع ہوگیا ہے اور سڑکیں و بازار تالاب کے مناظر بیان کرتے ہیں ۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ بارش اور برفباری سے جمع شدہ پانی کی نکاسی کے حوالے سے سرینگر میونسپل کارپوریشن مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے ۔انہوں نے سڑکوں،گلی کوچوں اور ڈرینوں سے پانی نکالنا معنوں ناممکن بن گیا ہے ۔لوگوں نے بتایا کہ جہاں درجنوں علاقہ جات زیر آب آنے سے لوگوں کو عبور ومرور میں مشکلات ومسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہیں کئی علاقوں میں آبادی محصور ہو کر رہ گئی ہے۔ان کا کہناتھا کہ حسب معمول کاغذی گھوڑے چلائے جارہے ہیں جبکہ عوام راحت پہنچانے کیلئے ٹھوس اور موثر اقدامات نہیں اٹھا ئے جارہے ہیں ۔شہریوں نے بتایا کہ سرینگر میں 2سے3انچ کی برفباری ہوئی ،لیکن اس نے انتظامیہ کے دعوئوں کی پول کھول رکھ دی ۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے پیشگی اقدامات اٹھا ئے جانے سے متعلق آئے روز بلند بانگ دعو ے کئے جارہے ہیں ،لیکن زمینی سطح پر ان اقدامات کا کہیں کوئی نام ونشان ہی نہیں ہوتا۔ادھر سرینگر میونسپل کار پوریشن کے حکام کا کہنا ہے کہ زیر آب سڑکوں ،گلی کوچوں اور بازار وں سے پانی کی نکاسی کے حوالے سے کوششیں کی جارہی ہیں ۔ایس ایم سی کمشنر پیر زادہ حفیظ اللہ نے کہا کہ بجلی بریک ڈائون کے سبب اُنہیں نکاسی آب کے حوالے سے مشکلات پیش آرہی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ بیشتر نکاسی آب کے پمپ بجلی پر چلتے ہیں جسکی وجہ سے اُنہیں نکاس آب میں مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 25موبائیل ڈی ۔واٹرنگ پمپ اور80اسٹیشن ڈی ۔واٹرنگ پمپ شہر کے مختلف علاقوں میں نصب کئے گئے ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ صورتحال پر قابو پانے میں اِن نکاسی آب پمپوں کو بروئے کار لایا جارہا ہے ،تاہم عملے کو ب شدید زیر آن علاقوں جن میں منہ ،ایچ ایم ٹی ،شالہ ٹینگ اور نشیبی علاقہ جات شامل ہیں ،میں مشکلات پیش آرہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اتوار شام تک بیشتر علاقوں سے پانی کی نکاسی کو ممکن بنا یا جائیگا ،تاہم لوگوں کو صبر وتحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ کئی پمپوں کو بجلی کی قلت کا سامنا ہے اور پیر کے روز شہر کے تمام علاقوں سے پانی کی نکاسی کو یقینی بنایا جائیگا ۔انہوں نے محکمہ بجلی سے اپیل کی ہے کہ وہ بجلی کی سپلائی کو بغیر خلل مہیا کرے تاکہ صورتحال پر قابو پایا جاسکے ۔
Comments are closed.