ویڈیو: بڈگام کے جاں بحق جنگجو کی نماز جنازہ میں ہزاروں شریک
قصبہ پامپور میں فورسز اور مظاہرین کے مابین جھڑپوں کے بعد فوج تعینات،کدلہ بل میں مکانوں کی توڈ پھوڈ
سرینگر یکم نومبر / سی این ایس: بڈگام کے مضافات آری زال خانصاحب علاقہ میں فوج کے ساتھ طویل معرکہ آرائی میں جانبحق دو مقامی عسکریت پسندوں کو ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں ان کیآ بائی علاقوں میں پرنم آنکھوں کے ساتھ سپردِ خاک کیا گیا۔اس دوران قصبہ پامپور میں مہلوک عسکریت پسند کو مقامی مزار شہداء میں سپرد خاک کرنے کے بعد قصبہ میں پر تشدد مظاہرے ہوئے جس کے بعد پورے قصبے میں فورسز کے ساتھ ساتھ فوج کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ضلع انتظامیہ نے بڈگام اور پامپور کے علاوہ اونتی پورہ اور ترال میں امن وقانون کی صورتحال کے پیش نظر انٹرنیٹ سروس کو پہلئے ہی معطل کردیا تھا۔ سی این ایس کے مطابق وسطی ضلع بڈگام کے آری زال خانصاحب علاقہ میں جمعرات کی صبح ایک خونین معرکہ آرائی میں جانبحق کئے گئے مختار احمد خان اور محمد امین کی خبر پھیلتے ہیں انکے آبائی علاقوں میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔بڈگام سے سی این ایس نمایندے نے اطلاع دی ہے کہ مختار کے مارے جانے کی خبر کے فوری بعد لوگوں کا اڑدھام امڈ آیا تھاجو اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کررہے تھے۔ براس آ ریزال کے ارد گرد سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے تاہم اسکے باوجود مختلف علاقوں سے لوگوں کے نہ تھمنے والے قافلے یہاں پہنچ رہے تھے۔جسکے بعد پے درپے کئی بار نمازِ جنازہ پڑھی گئی۔جلوسِ جنازہ میں شامل لوگ اسلام،آزادی اور جنگجوئیت کے حق میں نعرے لگانے کے ساتھ ساتھ الیکشن بائیکاٹ کے نعرے بھی لگارہے تھے۔جلوسِ جنازی کے پیچھے پیچھے سینکڑوں خواتین سینہ کوبی کرتی ہوئی جارہی تھیں۔نمازِ جنازہ پڑھے جانے کے بعد مختار کو نم آنکھوں کے ساتھ لحد میں اتارا گیا تاہم اسکے بعد بھی گھنٹوں تک علاقے میں نعرہ بازی ہوتی رہی۔مختار کے آ بائی علاقہ براس آ ریزال میں تعزیتی ہڑتا ل سے عام زندگی مفلوج ہوکے رہ گئی۔ہڑتال کے دوران دکانیں اورتجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پرگاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی اور قصبے میں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی۔ادھر سی این ایس نمایندے برائے پلوامہ نے اطلاع دی ہے کہ جونہی بڈگام کے مضافاتی دیہات آری زال میں جانبحق دوسرے عسکریت پسند محمد امین کی لاش اس کے آبائی علاقے درنگہ بل پامپور پہنچائی گئی تو یہاں کہرام مچ گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے یہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کا سمندر امڈ آیا۔سی این ایس کے مطابق مہلوک عسکریت پسند کی نماز جنازہ مغرب نماز سے قبل ہی انجام دی گئی جس میں مختلف دیہات جن میں سامبورہ،کھریو،لدو،نہامہ نامی علاقوں سے آئے ہوئے ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔اس دوران عسکریت پسند کو سپرد خاک کرنے کے بعد علاقے میں پرتشدد مظاہرے شروع ہوئے،فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹائر گیس شلنگ کے علاوہ ہوائی فائرنگ بھی کی،سی این ایس کے مطابق آخری اطلاع ملنے تک قصبہ پامپور میں حالات انتہائی کشیدہ تھے جس کے بعد انتظامیہ نے قصبہ میں فوج کو تعینات کردیا۔ادھر کدلہ بل پامپور کے لوگوں نے سی این ایس کو بتایا کہ فورسز نے ان کے گھروں میں داخل ہوکر گھریلو ایشیائ کو تہس نہس کرنے کے علاوہ مکانوں کی توڈ پھوڈ کی جس کے نتیجے میں انہیں لاکھوں روپیوں کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔
Comments are closed.