ویڈیو: بابا گنڈ ہندوار ہ میں فورسز اور جنگجوؤں کے مابین خونین معرکہ آرائی جاری ، سی آر پی ایف انسپکٹر اور پولیس اہلکار ہلاک

5دیگر فورسز اہلکار زخمی ، علاقے میں فورسز اور مظاہرین کے درمیان پُر تشدد جھڑپیں ، ٹیر گیس شلنگ اور پیلٹ فائرنگ ، کئی زخمی

سرینگر/یکم مارچ/سی این آئی// شمالی کشمیر کے بابا گنڈ ہندوار ہ علاقے میں 17گھنٹوں سے جاری فورسز اور جنگجوؤں کے مابین خونین معرکہ آرائی میں سی آر پی ایف انسپکٹر اور ایس او جی اہلکار ہلاک ہو گیا ہے جبکہ پانچ دیگر فورسز اہلکار زخمی ہو گئے جن کو علاج و معالجہ کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا ۔جھڑپ کے ساتھ ہی علاقے میں احتجاجی مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئی اور مشتعل مظاہرین اور فورسز کے مابین شدید پتھراؤ اور ٹیر گیس شیلنگ ہوئی جس دوران کئی افراد مضروب ہوگئے۔جبکہ انتظامیہ نے کسی بھی نا خوشگوار واقعہ کے پیش نظر جھڑپ والے علاقے میں سخت ترین بندشیں عائد کی اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ جھڑپ والے مقام سے دور رہے ۔ اسی دوران افواہوں کی روکتھام کیلئے جنوبی ہند وارہ میں موبائیل انٹر نیٹ خدمات بند کی گئی ۔سی این آئی کو دفاعی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بابا گنڈ ہندوارہ نامی علاقے میں دو سے تین جنگجوؤں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج و فورسز ، سی آر پی ایف اور ایس او جی نے علاقے کو جمعرات کے شام محاصرے میں لیا اور وہاں جنگجو مخالف آپرین شروع کیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں اُس گولیوں کی گن گرج سنائی دی جب رات کے 1بجے ایک رہائشی مکان میں محصور جنگجوؤں نے فرار ہونے کی کوشش میں فورسز پر اندھا دھند گولیاں چلائی جس کے ساتھ ہی فورسز نے بھی مورچہ زن ہوکر جوابی کارورائی کی ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں جھڑپ کے ساتھ ہی فورسز نے محاصرہ تنگ کیا اور جنگجو ؤں کے فرار ہونے کے تمام راستے سیل کر دئے ۔معلوم ہوا ہے کہ فورسز اور جنگجوؤں کے مابین گولیوں کا کا تبادلہ کچھ دیر تک جاری رہا جس کے بعد جنگجوؤں نے مکان میں پنا ہ لی ۔ جس دوران فورسز نے مکان میں چھپے بیٹھے جنگجوؤں کو سرنڈر کرنے کی پیشکش کی تاہم وہ بضد رہے جس دوران طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔معلوم ہوا ہے کہ فورسز نے رہائشی مکان پر مارٹر گولے داغے جس کے نتیجے میں مکان زمین بوس ہو گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق علاقے میں جمعہ کو اس وقت ایک مرتبہ پھر گولیوں کی گن گرج سنائی دی جب مکان کے ملبے کو صاف کرنے کے دوران وہاں زندہ جنگجو نے دوبارہ فائرنگ کی ۔مقامی خبر رساں ایجنسی جی این ایس کے مطابق طرفین کے مابین جب بابا گنڈ نامی گاؤں میں فائرنگ رک گئی تو فورسز کی ایک پارٹی جونہی دو جاں بحق جنگجوؤں کی لاشیں اٹھانے کیلئے آگے بڑی تو ایک جنگجو ،جس کو مردہ سمجھا گیا تھا، اچانک اْٹھ کھڑا ہوا اور فورسز پر شدید فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سی آر پی ایف آفیسر سمیت سات اہلکار زخمی ہوگئے۔ذرائع کے مطابق مذکورہ آفیسر اور ایس او جی کا ایک اہلکار بعد میں دم توڑ گئے جبکہ زخمیوں کا علان جاری ہے۔ہلاک شدہ سی آر پی ایف آفیسر کی شناخت پنٹو اور پولیس اہلکار کی شناخت ایس او جی ہندوارہ سے وابستہ نصیر احمد کے طور کی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ جھڑ پ کے مقام پر فائرنگ کا تبادلہ جاری تھا ۔اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ اس جھڑپ میں دو جنگجو ہلاک ہوگئے۔ادھر جھڑپ کی خبر پھیلتے ہی بڑی تعداد میں نوجوان سڑکوں پر نکل آئے او رپولیس و فورسز پر سنگ باری شروع کی ۔تشدد پر اُتر آئی بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے پولیس و فورسز نے آنسو گیس کے گولے داغے ، پیلٹ گولیوں اور پیپر گیس کا بھی استعمال کیا ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جھڑپ میں جونہی مظاہرین منتشر نہ ہوئے تو فورسز نے راست فائرنگ کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں ایک درجن افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہےْ ۔ جھڑپ کے ساتھ ہی جنوبی ہند ہندوارہ کے بیشتر علاقوں میں دکانیں اور تجارتی مراکز ہوگئے اور پبلک و نجی ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہوگئی۔ مختلف کاموں کے سلسلے میں اپنے گھروں سے باہرنکلنے والے لوگ عجلت میں واپس اپنے گھروں کو لوٹ گئے ۔آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں حالات کشیدہ بنے ہوئے تھے ۔

Comments are closed.