وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا دورہ سیاچن، فوجی تیاریوں کا لیا جائزہ
سرینگر، 22 اپریل
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پیر کے روز دنیا کے بلند ترین میدان جنگ سیاچن کا دورہ کرکے وہاں مجموعی فوجی تیاریوں کو جائزہ لیا۔
ان کے ہمراہ فوجی سربراہ منوج پانڈے بھی تھے اور انہوں نے اس دوران وہاں تعینات فوجی جوانوں کے ساتھ بات چیت کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔
دفاعی ذرائع نے بتایا کہ وزیر دفاع نے وہاں وار میموریل پر پھول مالا چڑھائی اور ملک کے اپنی جانیں نچھاور کرنے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اس موقع پر انہوں نے فوجی جوانوں سے خطاب کے دوران کہا: ‘مجھے یہاں ہولی کے تہوار پر آنا تھا لیکن خراب موسمی حالات کی وجہ سے ایسا نہیں ہوسکا، میں نے لداخ میں فوجی جوانوں سے یہاں آنے وعدہ کیا تھا اور مجھےخوشی ہے کہ آج میں آپ کے درمیان موجود ہوں’۔ان کا کہنا تھا: ‘سیاچن میں تعینات فوجی جوان ہی اصلی ہیرو ہیں اور وہ ملک کے لوگوں کے لئے دیوتائوں سے کم نہیں ہیں’۔
راج ناتھ سنگھ نے فوجی جوانوں سے مخاطب ہو کر کہا: ‘آپ جوانوں کی وجہ سے ہی ملک کے گوشہ وکنار میں لوگ اپنے گھروں میں بغیر کسی خوف کے سوتے ہیں، اور ایک ایسے مقام پر ملک کی خدمت کرنا جہاں کڑاکی ٹھنڈ ہے، اس پر ہم سب کو فخر ہے’۔انہوں نے کہا: ‘حکومت ہند وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں فوجی جوانوں کی خدمت اور ان کے کنبوں اور بچوں کی دیکھ ریکھ کے لئے پر عزم ہے’۔ان کا کہنا تھا: آج جو ملک میں اسکول، کالج، ہسپتال، صنعتی ادارے وغیرہ ترقی کی راہ پر گامزن ہیں اس کی بنیادی وجہ سیاچن میں تعینات فوجی جوان ہیں جو ملک کے تحفظ پر مامور ہیں’۔انہوں نے کہا کہ ہمارے جوان دشمن پر گولی مارنے اور دشمن کا مقابلہ کرنے کے لئے سینہ تان کر کھڑے ہیں۔
وزیر دفاع نے اپنے دورہ سیاچن کے دوران وہاں تعنات جوانوں میں مٹھیاں تقسیم کیں۔
بتادیں کہ سیاچن گلیشئر کراکرم رینج میں قریب 20 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ہے، یہ دنیا کے بلند ترین میدان جنگ میں شمار کیا جاتا ہے۔
ہندوستانی فوج نے اپریل 1984 میں ‘آپریشن میگھ دوت’ کے تحت سیاچن گلیشیئر پر اپنا مکمل کنٹرول قائم کیا تھا۔
Comments are closed.