وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جے کے آر ایل ایم کے ’اُمید ‘ پروگرام کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا

جموں /16جنوری

وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اُمید پروگرام کے تئیں اَپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس کی مسلسل ترقی اور کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے تمام ضروری اَقدامات اُٹھانے ، مطلوبہ فنڈز فراہم کرنے اور طریقہ کار کو آسان بنانے کا وعدہ کیا۔
اِن باتوں کا اِظہار اُنہوں نے آج یہاں کنونشن سینٹر میں محکمہ دیہی ترقی و پنچایتی راج کے تحت کام کرنے والے جے اینڈ کے رورل لائیو لی ہڈ مشن(جے کے آر ایل ایم) کے زیر اہتمام ”لکھپتی دیدی سمیلن“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیرا علیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ،” جب میں یہاں کھڑا ہوں تو میرا دل فخر سے بھر گیا ہے۔ میں آپ سبھی کو …. ہماری بیٹیوں ، بہنوں اور ماو¿ں کو یقین دِلانا چاہتا ہوں کہ حکومت اِس پروگرام کا سپورٹ کرنے کے لئے پوری طرح پُرعزم ہے۔ ہم اس کی مسلسل ترقی کو یقینی بنانے، مطلوبہ فنڈز فراہم کرنے اور زیادہ سے زیادہ خواتین کو بااِختیار بنانے کے طریقہ کار کو آسان بنانے کے لئے ہر ضروری قدم اُٹھائیں گے۔“
اُنہو ں نے اِس پروگرام کو اُجاگر کرتے ہوئے اِس بات پر اطمینان کا اِظہار کیا کہ اِس اَقدام کے تحت زائد اَز12 ہزار’لکھپتی دیدیوں‘ کو پہلے ہی بااِختیار بنایا جا چکا ہے۔ اُنہوں نے اِس تعداد میں نمایاں اِضافے کی اُمید ظاہر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کے لئے مالی خود مختاری نہ صرف اَفراد بلکہ پورے معاشرے کو مضبوط کرتی ہے۔
اُنہوں نے کہا ،”یہ پروگرام، جو جموں و کشمیر کے وزیر اعلی کے طور پر میری پہلی مدت کے دوران شروع ہوا ، توقعات سے بڑھ کر ہے۔ کس نے سوچا ہوگا کہ اِس اَقدام سے جموں و کشمیر میں لکھپتی دیدیوں کا ظہور ہوگا؟ اور پھر بھی، ہم یہاں کامیابی، اِستقامت اور کامیابیوں کی ناقابل یقین داستانوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔“
وزیرا علیٰ عمر عبداللہ نے خواتین کے مالیاتی نظم و ضبط کی سراہنا کی جس نے بینکوں اور مالیاتی اِداروں سے اعتماد حاصل کیا ہے۔اُنہوں نے کہا،” آپ کے نظم و ضبط، ذمہ داری اور بروقت ادائیگی کے عزم نے اِس اعتماد کو قائم کیا ہے۔ اگر تمام شعبے آپ کی طرح دیانتداری اور جوابدہی کے ساتھ کام کریں تو جموں و کشمیر کا معاشی منظر نامہ بدل جائے گا۔“
اُنہوں نے خواتین کے لئے مالی خود مختاری کی تبدیلی کی طاقت پر زور دیتے ہوئے کہا ، ”جب خواتین …. ہماری مائیں ، بہنیں اور بیٹیاں خود انحصار بن جاتی ہیں تو پورے معاشرے کو فائدہ ہوتا ہے۔ یہ آپ کو اَپنے فیصلے خود کرنے کی اجازت دیتا ہے ، ایک ایسے مستقبل کی تشکیل کرتا ہے جو آپ اور آپ کے کنبوںکے لئے بہتر ہو۔“

Comments are closed.