وزیر اعظم ہند کے دورہ ریاست کے پیش نظر سرحدوں پر حفاظتی انتظامات مزید سخت

حد متارکہ پر گزشتہ ایک ہفتے سے کشیدگی جاری ، ہند پاک افواج کے پھر آمنے سامنے
سانبہ میں مشکوک نقل و حمل کے بعد فورسز کا نصف درجن دیہات میں محاصرہ، تلاشی کارروائی جاری

سرینگر/29جنوری: وزیر اعظم ہند کے دورہ ریاست سے قبل بین الاقوامی سرحد پر گولی باری اور سانبہ سیکٹر میں مشکوک افراد کی نقل و حمل کے بعد فورسز نے نصف درجن علاقوں کو محاصرے میں لیکر بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے ۔اسی دوران سرحدوں پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے اور فوج کو متحرک رہنے کی ہدایت دی گئی ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق لائن آف کنٹرول پر ایک ہفتے سے تنائو وکشیدگی کی صورتحال میں مزید شدت آئی ہے ،کیو نکہ برصغیر کی دوایٹمی طاقتوں کی افواج کے درمیان گولہ باری تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔گزشتہ ایک ہفتے سے مسلسل سرحدی کشیدگی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ، طرفین کے مابین تازہ گولہ باری کا تبادلہ منگل کو بین الاقوامی سرحد پر جموں کے سانبہ ضلع میں میں پیش آیا۔دفاعی ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے صوبہ جموں کے ضلع سانبہ سیکٹر میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کی اگلی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی غرض سے فائرنگ کی اور ماٹر گولے بھی داغے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے شہر ی آبادی والے علاقوں پر بھی گولہ باری کی ،تاہم بھارتی فوج نے اس کا م اثر انداز میں جواب دیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی گولہ باری کے باعث اِس پار کوئی جانی ومالی نقصان نہیں ہوا۔پولیس نے گولہ باری کی تصدیق کی ہے۔آر پار دونوں ممالک کی افواج کو ہوئے جانی نقصان کے بعد حد متارکہ پر صورتحال انتہائی دھماکہ خیز بنی ہوئی ہے۔جموں کے پونچھ اور جواجوری ضلع میں مسلسل جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے پیش نظر لوگوں میں خو ف و ہراس کی لہر دوڑ گئی جبکہ سرحدوں کے قریب رہائش پذیر لوگ نقل مکان کرنے کی سوچ رہے ہیں ۔ادھر فورسز نے منگل کو ضلع سانبہ میں کئی دیہات کو محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن شروع کیا۔یہ آپریشن ضلع کے مختلف میں جاری ہے۔اطلاعات کے مطابق فوج اور پولیس نے یہ آپریشن مشترکہ طور شروع کیا ہے۔فورسز نے علاقے میں کئی سڑکوں پرچیک پوئینٹ بھی کھڑا کئے ہیں اور علاقے میں باریک بینی سے تلاشی کارروائیاں جاری ہیں۔

Comments are closed.