بیمار اور مرنے کے دہانے پر پہنچنے والے بھیڑوں کو بھی کیا جارہا ہے ذبح
سرینگر/06دسمبر/سی این آئی/ وادی کشمیر دلی کے بعد سب سے زیادہ گوشت استعمال کیا جارہا ہے اورتاہم میونسپلٹی کی جانب سے قائم کردہ ذبح خانے اب مقفل ہیں جس کے نتیجے میں قصاب لوگوں کو بیمار بھیڑوں کا گوشت فروخت کررہے ہیں اور اس طرح سے لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھلم کھلا کھلواڑ کیا جاتا ہے تاہم متعلقہ محکمہ کی خاموشی پر عوامی حلقوں میں سخت تشویش کی لہر پائی جارہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وادی کشمیر میں گوشت کی کھپت ملک کی دوسری ریاستوں سے سب سے زیادہ ہے اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ یہاں مسلم طبقہ اکثریت میں ہے اور گوشت کا زیادہ استعمال کرتے ہیں جبکہ یہاں شادی بیاہ کی تقریبات اور مذہبی تہواریوں کے موقع پر بھی گھروں میں گوشت کے مختلف پکوان تیار کئے جاتے ہیں ۔ تاہم اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ یہاں پر ذبح خانے نہ ہونے کہ وجہ سے انتہائی بیمار بھیڑوں کو ذبح کرکے قصابوں کی دکانوں پر فروخت کیا جاتا ہے جبکہ ہوٹلوں ، ریستورانوں اور سیک کباب بنانے والوں کو بھی جو گوشت سپلائی کیا جاتا ہے وہ غیر معیاری ہوتا ہے ۔ میونسپلٹی کی جانب سے سرینگر اور دیگر بڑے اضلاع میں ذبح خانے قائم تھے جہاں پر قصابوں کی جانب سے ذبح کئے جارہے جانوروں کو پہلے جانچا جاتا تھااسکے لئے میونسپلٹی اور محکمہ انمل ہسبنڈری کی جانب سے ڈاکٹر ذبح خانوں میں حاضر رہتے تھے اور اگر کوئی جانور بیمار یا ناقص یاحاملہ پایا جاتا تو اس کو ذبح کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی تھی لیکن نامعلوم وجوہات کی بناء پر اب یہ ذبح خانے بند کردئے گئے ہیں جس کی وجہ سے قصابوں کو آزادی مل گئی اور انہوں نے اپنی من مانی جاری رکھتے ہوئے بیمار ، حاملہ اور مرنے کی کگار پر پہنچنے والے جانوروں کو ذبح کرنا شروع کیا ہے ۔مذکورہ اداروں سے وابستہ ملازمین اس کام کیلئے اب بھی سرکاری خزانے سے تنخواہیں وصول کرتے ہیں تاہم اب وہ لوگ کام سے زیادہ آرام کو ہی ترجیح دیتے ہیں ۔اس پر ستم ظریفی یہ کے لوگ بھی چپ سادھے بیٹھے ہیں اور جو کچھ بھی ان کو گوشت کے نام پر تھمایا جاتا ہے وہ خاموشی کے ساتھ لیتے ہیں ۔ بیمار جانوروں کے گوشت کے استعمال سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلاء ہوجاتے ہیں تاہم متعلقہ محکمہ کی خاموشی معنیٰ خیز ہے ۔ اس ضمن میں عوامی حلقوں نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے میونسپلٹی کی جانب سے ذبح خانے بند کرنے پر برہمی کااظہارکیا اور کہا کہ اس طرح کی کارروائیوں سے صاف ظاہر ہے کہ متعلقہ محکمہ کو لوگوں کے جاں کی کوئی پرواہ نہیں ہے ۔ عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وادی کے تمام چھوٹے بڑے قصبہ جات میں نئے سرے سے ذبح خانے قائم کئے جائیں جہاں پر قصابو ں کے بھیڑ بکروں کی جانچ کرنے کے بعد ذبح شدہ جانوروں پر پھر سے مہرثبت کرنے کا سلسلہ شروع کیا جائے تاکہ لوگوں کی زندگیوں سے مزید کھلواڑ نہ ہوسکے ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Prev Post
Comments are closed.