وادی میں گوشت کی مصنوعی قلت اور چور بازاری پر کشمیر ٹریڈ الائنس برہم

سرینگر/08 جنوری
سرینگرمیں گوشت کی مصنوعی قلت اور نایابی کے علاوہ چور بازاری میں فروخت کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کشمیر ٹریڈ الائنس نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ افہام و تفہیم کے ذریعے اس معاملے کو حل کریں۔کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدر اعجاز احمد شہدار نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتہ سے زائد عرصے سے سرینگرمیں گوشت کی مصنوعی قلت پیدا کی گئی ہے،جس کے نتیجے میں لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکار کی جانب سے535فی کلو گشت کی قیمت کا نفاذ سختی کے ساتھ عملانے اور سرکاری نرخ ناموں کی خلاف ورزی کرنے والے قصابوں کی دکانات کو سیل کرنے کے بعد جہاں بیشتر قصابوں کے دکان بند ہے،وہی کچھ عناصر گھروں میں چورے چھپے صبح اور شام کے وقت اضافی قیمتوں پر گوشت فروخت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں موسم سرما کے دوران بیماروں کو گوشت دینا روایت ہیں،تاہم گوشت کی نایابی نے بیماروں کے تیماداروں کو بھی پریشان کرکے رکھ دیا ہے۔انہوں نے قصابوں کے ساتھ یہ معاملہ ضل کرکے تعطل ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معاملے کو افہام و تفہیم کے ساتھ فریقین اور عوامی احساست کو مد نظر رکھتے ہوئے حل کیا جانا چاہے،تاکہ مصنوعی قلت ختم ہو،اور قصابوں کے دکان بھی کھل سکے۔ شہدار نے انتظامیہ سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ ان گراں فروش قصابوں کے خلاف بھی سخت کاروائی عمل میں لائے جو چور بازاری میں اضافی قیمتوں پر معصوم صارفین کی مجبوریوں کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں۔

Comments are closed.