وادی میں پیٹرول کی شدید قلت سے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا

صوبائی انتظامیہ نے پیٹرول کی قلت کو دور کرنے کیلئے اور وقت مانگا

سرینگر/: وادی میں پیٹرول کی قلت کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہانتظامیہ نے پیٹرول کی قلت کو دور کرنے کیلئے ابھی اور وقت مانگا ہے ۔ادھر پیٹرول کی قلت سے پیدا شدہ صورتحال سے وادی میں پیٹری چھاپ پیٹرول ڈیلروں نے لوگوں کو لوٹنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق سرینگر جموں شاہراہ مسلسل بند رہنے کے نتیجے میں وادی میں اشیاء ضرویہ کے ساتھ ساتھ پیٹرول کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے اور وادی بھر کے تمام پیٹرول پمپوں میں پیٹرول دستیاب نہیں ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ پیٹرول پمپوں کا چکر کاٹنے والے گاڑی مالکان اور موٹر سائکل سوار بغیر پیٹرول ہی واپس لوٹنے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔ پیٹرول کی قلت کے سبب وادی میں تجارت پر بھی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں جبکہ پیٹرول کی قلت کے سبب اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے ۔ ادھر پیٹرول کی قلت کے بارے میں صوبائی انتظامیہ نے کہا ہے کہ سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل شروع ہوتی ہے پہلے پیٹرول ٹینکروں کو وادی کی طرف بھیجا جائے گا جس سے پیٹرول کی قلت میں کمی واقع ہوسکتی ہے ۔انتظامیہ نے کہا ہے کہ پیٹرول کی قلت ایک دو دنوں میں دور ہوسکتی ہے اور لوگوں کو اس حوالے سے فکر مند نہیں ہونا چاہئے ۔ اس دوران ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پیٹرول کی قلت کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے پٹری چھاپ پیٹرول ڈیلر متحرک ہوگئے ہیں اور کسی نہ کسی طرح پیٹرول حاصل کرکے مجبور گاڑی والوں اور موٹر سائکل سواروں سے منہ مانگی قیمت وصول کررہے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پیٹرول کی قلت سے پریشان لوگوں کو مہنگی داموں پیٹرول فروخت کرنے والے پٹری چھاپ پیٹرول ڈیلروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاسکتی ہے جس کی وجہ سے ان کے حوصلے بلند ہورہے ہیں ۔ یاد رہے کہ سرینگر جموں شاہراہ پر پسیاں گرآنے کے نتیجے میں سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک کی نقل حمل بند رکھی گئی ہے اور بار بار شاہراہ بند ہونے کے نتیجے میں وادی میں اشیاء ضروریہ کے ساتھ ساتھ پیٹرول کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے ۔

Comments are closed.