ریڈ یو پاکستان سننے والوں تک کو جیل بھیج دیا جاتا تھا
سرینگر21جنوری /سی این ایس / نیشنل کانفرنس پر سنگین نوعیت کے الزاما ت عائد کرتے ہوئے قانون ساز کو نسل کے رکن یاسر ریشی نے انکشاف کیاکہ نیشنل کا نفر نس نے ماضی میں کر سی کی خاطر جماعت اسلامی سے وابستہ کا رکنوں اور عہدداروں کی جائیدا نذ ر آ تش کرنے کے ساتھ ساتھ نہ صرف ان کے با غات کو کاٹ ڈالا بلکہ مفکر اسلام مولانا مودودی ؒ کے تفسیر قرآ ن بھی شہید کئے یہاں تک ماضی میں نیشنل کانفرنس کے دوران اقتدار میں ریڈ یو پاکستان سننے والوں کو جیل بھیج دیا جاتا تھا۔ موصولہ بیان کے مطابق ا یم ایل سی یاسر ریشی نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ماضی میں جو غلطیاں کی ہیں ریا ستی عوام کو اسی کاخمیازہ اٹھا نا پڑرہا ہے۔ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ درگا ہ شریف حضر تبل کو اپنا سیا سی پلیٹ فارم بنا کر اپنے جذ باتی خطبوں سے نوجوانوں کو بھڑکا کراپنا الو سیدھا کیا کیوں کہ عدم استحکام اور نامساعد حالات سے نیشنل کا نفرنس کے سیاسی مفادات وابستہ ہیں ۔نیشنل کانفرنس کو تمام مسائل کی جڑ قرار دیتے ہوئے یاسر ریشی نے یاد دلایا کہ فاروق عبداللہ نے 1987کے الیکشن میں دھاندلیاں کر کے بندوق متعارف کروائی تو عمر عبداللہ نے اپنی نا اہلیت اور بد نظمی سے نوجوانوں کو مشتعل کر کے ان کے ہاتھوں میں پتھر تھما دئیے۔مرچی گرینیڈ، پیپر گن اور پیلٹ گن کو نیشنل کانفرنس کی دین قرار دیتے ہو ئے یا سر ریشی نے کہا کہ اس پارٹی کی مظا لم اتنی لمبی چوڑی ہے کہ ان کوبیان کرنا مشکل ہے تاہم انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہو ئے کہا کہ اقتدار کی خاطر اس پارٹی نے ماضی میں جماعت اسلامی کے عہداروں اورر حریت لیڈران پر مظالم کے پہاڑ توڑ ڈالے۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے کا رکنوں کی جائیداد کو نذ ر آ تش کیا گیا ان کے باغات کو کاٹا گیا ان کے مال میو یشیوں کو کوٹا گیا یہاں تک کہ صد افسوس کہ مفکر اسلام مولانا مودودی ؒ کے تفسیر قرآ ن بھی شہید کئے گئے۔ انہوں نے مزید کہاکہ نیشنل کانفرنس کی ان کارستانیوں کی وجہ سے کشمیر میں نوجوانوں کو بندوق اٹھانا پڑی اور جب ڈاکٹر فاروق 1996 میں دوبارہ برسر اقتدار آ گئے تو انہوں نے سر کاری بندوق برداروں کی ایک نئی فوج تیار کر لی جس کے دوران چن چن کر جماعت اسلامی کے کارکنوں اور لیڈروں کے ساتھ ساتھ مزاحمتی لیڈران کو موت کے گھاٹ اتا را گیا۔ یا سر ریشی نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پوٹا کے نفاذ، ٹاسک فورس کے قیام، انتخابات میں دھاندلیوں، کورپشن کے فروغ ، شاہ توش پابندی اور پاؤر پروجیکٹوں کی نیلامی میں ملوث رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ نیشنل کانفرنس لیڈر شپ کا کشمیر ی عوام کے تئیں یہ سلسلہ جاری رہاور انہوں نے محمد افضل گورو کی پھانسی کے وقت ایک آ ہ بھی نہیں بھری حالانکہ اس وقت عمر عبداللہ بحثیت وزیر اعلیٰ افضل گورو کی پھا نسی کو ٹا ل سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق نے وزیر اعلیٰ ہوتے ہوئے پاکستان پر بم گرانے کی وکالت کی تھی گویا کہ یہی ان مسائل کا واحد حل ہو۔ یا سر ریشی نے کہا کہ اگر چہ عبداللہ فیملی نے رائے شماری کے دور میں پاکستان سے ہرطرح کا استفادہ کیا لیکن اس کے باوجود اس نے پاکستان کے ساتھ جنگ کی خواہش پالے رکھی۔ حالانکہ کشمیر کے لوگ پڑوسی ملک کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت کے خلاف ہیں۔
Comments are closed.