کہاایک قوم کو اس سے زیادہ آزادی کیا ہوسکتی ہے کہ وہ فوج پر پتھرائو کرتے ہیں اور کوئی کچھ نہیں کہتا
سرینگر/23دسمبر: نصیر الدین شاہ کے بیان کے معاملے انوپم کھیر نے کشمیر اور کشمیریوں کو بیج میں لاتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری فوج پر پتھرائو کرتے ہیں تو ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی وہ فوج کیخلاف نعرے لگاتے ہیں ان سے کوئی کچھ پوچھتا نہیں اس سے زیادہ آزادی کیا ہونی چاہئے۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق نصیر الدین شاہ کے حالیہ بیان پر جس میں انہوںنے کہا تھا کہ وہ بھارت میں رہنے سے خوف محسوس کررہے ہیں اور اپنے بچوں کے بھارت میں مستقبل کے حوالے سے فکر مند ہوں اداکار انوپم کھیر نے اداکار نصیرالدین شاہ کے بیان پر طنز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ البرٹ پنٹو کو غصہ کیوں آتا ہے۔ وارانسی کے بابا وشوناتھ مندر میں درشن اور پوجا کرنے کے بعد انوپم کھیر نے میڈیا سے کہا کہ میں گزشتہ پانچ چھ مہینوں سے نیویارک میں ایک انگلش سیریز میں کام کررہا تھا ، ہندوستان لوٹا تو بابا کے درشن کی خواہش ہوئی اور یہاں آگیا۔وہیں انہوں نے نصیر الدین شاہ کے بیان پر ان کی ہی ایک فلم البرٹ پنٹو کو غصہ کیوں آتا ہے کا نام لے لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں کسی کو کچھ بھی کہنے کی آزادی ہے۔ آپ جو کہنا چاہیں کہہ سکتے ہیں ، جسے جو کہنا ہے وہ کہہ سکتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ایک قوم کو اس سے اور کیا آزادی ہوسکتی ہے کہ لوگ فوج پر پتھر پھینکتے ہیں جس پر انہیں کوئی کچھ نہیں کہتا ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں فوج پر پتھرائو کیا جاتا ہے فوج کے خلاف نعرے بازی کی جاتی ہے یہاں تک کہ فوج کے خلاف ناشائستہ الفاظ کا بھی استعمال کیا جاتا ہے تو ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی تو اس سے زیادہ آزادی کیا ہونی چاہئے ۔ انہوںنے کہا کہ ہندوستان میں آپ فوج کو کچھ بھی بول سکتے ہیں۔ ائیر چیف مارشل کو بھی بھلا برا کہتے ہیں اور فوج پر پتھراو کرسکتے ہیں ، تو اس سے زیادہ آزادی آپ کو کہیں نہیں ہے۔ انہوںنے نصیر الدیشن شاہ سے متعلق کہا کہ نصیر الدین شاہ جو چاہئے کہ سکتے ہیں ۔
Comments are closed.