30دسمبر 2018سے ریاست میں اگلے چھہ ماہ تک افسپا نافذ رہے
سرینگر/31دسمبر: مرکزی حکومت نے ناگالینڈ کے حالات کو مخدوش قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست میں فی الحال حالات ٹھیک نہیں ہے اسلئے یہاں فوج کو حاصل خصوصی اختیارات میں توسیع کی جارہی ہے اور سال 2108کے دسمبر 30سے اگلے چھ ماہ تک افسپا ناگالینڈ میں نافذ العمل رہے گا۔ کرنٹ نیوزآف انڈیا کے مطابق ناگالینڈ میں نافذ العمل ’’افسپا‘‘ فوج کو حاصل خصوصی اختیارات میں مرکزی سرکار نے توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ مرکزی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ناگالینڈ میں ایسے حالات نہیں ہے کہ یہاں سے افسپا کو ختم کیا جاسکتے ریاست کے حالات کو مخدوش قراردیتے ہوئے مرکزی سرکار نے ناگالینڈ کو شورش زدہ ریاست قراردیتے ہوئے اگے چھ ماہ تک افسپا میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اور یہ فیصلہ 30دسمبر 2018سے اگلے چھ ماہ تک یعنی جون 2019تک نافذ العمل رہے گا۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق چھ ماہ کے بعد اگر حالات میں سدھار دکھیں تو افسپا کو کاالعدم قراردینے پر سوچ وچار کیا جائے گا۔ تاہم فی الحال ناگالینڈ میں ایسے حالات نہیں ہے ۔ یہاں آئے روز لوٹ پاٹ ، ڈاکہ زنی، قتل و غارت گری کے واقعات رونما ء ہورہے ہیں جس کو روکنے کیلئے فوج کو حاصل خصوصی اختیارات میں توسیع ناگزیر بن جاتی ہے ۔ واضح رہے کہ ریاست جموں و کشمیر ، ناگالینڈ، آسام ، مزورم اور منی پور میں تعینات فوج کو ’’افسپا ‘‘سپیشل پاورس ایکٹ حاصل ہے جس کے چلتے فوج کہیں پر بھی کوئی بھی کارروائی انجام دے سکتے ہیں اور کسی بھی گھر میں گھس کر تلاشی لے سکتے ہیں کسی کو بھی گرفتار کرسکتے ہیں یہاں تک کی شک کی بنیاد پر کسی پر بھی گولی چلاسکتی ہے جس کیلئے فوج کو کسی کے سامنے جواب دینے کی ضرورت نہیں ہے اور ناہی گرفتاری اور تلاشی کیلئے مجسٹریٹ کی وارنٹ درکار ہیں ۔ اس ایکٹ کے خلاف ملک کی انسانی حقوق کی تنظیموں نے کئی بار آواز اُٹھائی اور مطالبہ کیا ہے کہ اس کالے قانون کو ختم کیا جائے تاہم ان کی آواز آج تک صدا بہ سحرا ہی ثابت ہوئی ہے ۔
Comments are closed.