ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر کا پنچکولہ ضلع کے کالکا شہر سے ایک متنازع بیان سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک پروگرام کے دوران جمعہ کو انہوں نے آبروریزی کو لے کر براہ راست طور پر خواتین کو ہی ذمہ دار ٹھہرایا ۔ ان کے اس متنازع بیان نے اپوزیشن کو حملہ آور ہونے کا موقع دیدیاہے۔ کھٹر نے کہا کہ ریپ اور چھیڑ چھاڑ کے زیادہ تر واقعات شناساوںکے درمیان ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آبروریزی اور چھیڑ چھاڑ کے واقعات بڑھے نہیں ہیں ، کافی وقت تک لوگ ایک ساتھ رہتے ہیں ، گھومتے پھرتے ہیں ، لیکن ایک دن جب ان بن ہوجاتی ہے ، تو اسی دن آبروریزی کا معاملہ درج کروادیتی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سب سے بڑی تشویش کی بات یہ ہے کہ آبروریزی اور چھیڑ چھاڑ کے 80 سے 90 فیصد واقعات جاننے والوں کے درمیان ہوتے ہیں ۔ کھٹر نے نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات چیت کے دوران یہ بیان دیا ہے۔
ادھر وزیر اعلی کھٹر کے بیان پر حملہ آور ہوتے ہوئے کانگریس لیڈر رندیپ سنگھ سرجیوالا نے ٹویٹ کیا کہ کھٹر کا یہ بیان ان کی خواتین مخالف ذہنیت کا عکاس ہے۔ ہریانہ کے وزیر اعلی جی کا یہ تبصرہ پوری طرح سے قابل مذمت ہے۔ آبروریزی اور چھیڑ چھاڑ کیلئے خواتین کو قصوروار ٹھہرانا ، حکومت کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ افسوسناک ہے۔
Comments are closed.