ملی ٹنسی فنڈنگ کیس میں پانچ سال سے زائد عرصہ تک نظر بند انجینئر رشید آخر کار تہاڑ جیل سے رہا
کہا میں مودی کے نئے کشمیر کے بیانیے کا مقابلہ کروں گا، مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے آخری سانس تک لڑوں گا
سرینگر /11ستمبر /
ملی ٹنسی فنڈنگ کیس میں دہلی کے تہاڑ جیل میں نظر بند عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور رکن پارلیمان برائے بارہمولہ انجینئر رشید 5سال سے زائد عرصہ کے بعد عبوری ضمانت پر جیل سے باہر آئیں ۔ جیل سے باہر آتے ہی انہوں نے کہا کہ وہ آخری سانس تک جموں کشمیر میں وزیر اعظم نریندر مودی کے نظریہ کیخلاف لڑیں گے اور کہا کہ میں اپنے لوگوں کو مایوس نہیں ہونے دوں گاجبکہ عہد کرتا ہوں کہ میں وزیر اعظم مودی کے نئے کشمیر کے بیانیے کا مقابلہ کروں گا، جو مکمل طور پر ناکام ہو گیا ہے۔
تہاڑ جیل کے باہر ان کے دو بیٹے اور پارٹی کے ترجمان انعام النبی انہیں لینے کیلئے انتظار میں تھے ۔
اس موقعہ پر جیل گیٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انجینئر شیخ عبدالرشید نے کہا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے نئے کشمیر کے بیانیے اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے خلاف آخری سانس تک لڑیں گے۔
انہوں نے کہا ”وزیر اعظم مودی کے نئے کشمیر کے بیانیے اور کشمیر کے مسئلہ کا پرامن حل کے خلاف آخری سانس تک لڑیں گے“ ۔ انجینئر رشید نے کہا ”میں آپ کو بتاتا چلوں کہ پی ایم مودی کا نیا کشمیر کا بیانیہ بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔ یہ میرے حلقے کے لوگوں نے 4 جون کو ثابت کر دیا ہے۔
میرے لیے ووٹ دراصل مودی کے نئے کشمیر کے بیانیے کے خلاف ریفرنڈم تھا جو ناکام ہو گیا ہے۔“ انہوں نے مزید کہا ”میں پی ایم مودی کے نئے کشمیر کے بیانیے اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے خلاف آخری سانس تک لڑوں گا“۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انجینئر رشید نے کہا کہ عمر کرسی کے لیے لڑ رہے ہیں۔ رشید نے کہا ” میری لڑائی اپنے لوگوں کے لیے ہے۔
Comments are closed.