ملک میں غذائی اناج کا وافرذخیرہ موجود ، یکم جنوری 2023تک تقریبا 159لاکھ میٹرک ٹن گیہوں دستیاب ہو جائےگا/ مرکز

سرینگر/15دسمبر/
حکومت ہند کے پاس مرکزی پول کے تحت غذائی اناج کا وافرذخیرہ موجود ہے۔ یہ ذخیرہ این ایف ایس اے اوراس کی دیگرفلاحی اسکیموں کے ساتھ ساتھ پی ایم جی کے اے وائی کے لئے اضافی طورپر مختص کرنے کی ضروریات پوری کرنے کے لئے محفوظ کیاگیاہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق یکم جنوری 2023تک تقریبا 159لاکھ میٹرک ٹن گیہوں دستیاب ہو جائےگا،جو کہ یکم جنوری کے 138لاکھ میٹرک ٹن غذائی اناج کے ذخیرے کے معمول سے کہیں زیادہ ہے۔12دسمبر 2022تک مرکزی پول میں تقریبا 182لاکھ میٹرک گیہوں دستیاب ہے۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق حکومت ہند گیہوں کی قیمت سے متعلق منظرنامے سے بخوبی واقف ہے اور وہ دیگر اشیاءکے ساتھ ہفتہ واربنیاد پر اس کی قیمتوں پرباضابطہ طورپر نظررکھ رہی ہے اور جب بھی ضروری ہو اصلاحی اقدامات کرتی ہے۔ حکومت ہند نے قیمتوں میں کسی بھی قسم کے مزید اضافے سے نمٹنے کی غرض سے پیش بندی کے اقدامات کئے ہیں اور 13مئی 2022سے برآمدات کے سلسلے میں ضابطے نافذ کئے ہیں۔ اس کے علاوہ این ایف ایس اے کے ساتھ ساتھ پی ایم جی کے اے وائی کے تحت اناج مختص کرنے کے بارے میں بھی ، چاول کے حق میں نظرثانی کی گئی ہے تاکہ مرکزی پول میں گیہوں کا خاطرخواہ مقدارمیںذخیرہ موجود رہے اورفلاحی اسکیموں کی ضروریات کو پوراکیاجاسکے۔حکومت ہند نے اس سال گیہوں کی فصل کی کم از کم امدادی قیمت ایم ایس پی میں اضافہ کرکے 2125روپے فی کوئنٹل کردیاہے ۔ حکومت ہند نے اس بات کویقینی بنایاہے مرکزی پول میں غذائی اناج کا وافرذخیرہ موجود ہے تاکہ پورے ملک میں سبھی فلاحی اسکیموں کی ضروریات پوری کی جاسکیں اور غذائی اناج کی قیمتیں بھی قابومیں رہیں۔گذشتہ سیزن کے دوران ، گیہوں کی کم پیداوار ہونے اور کسانوں کی جانب سے کھلی منڈی میں کم از کم امدادی قیمت کے مقابلے زیادہ قیمت پراپنی فصل فروخت کرنے کی وجہ سے گیہوں کی سرکاری خرید کم رہی۔ اس کے باوجود مرکزی پول میں اب بھی خاطرخواہ مقدارمیں گیہوں کاذخیرہ موجود ہے۔ جس سے کہ گیہوں کی اگلی فصل آنے تک ملک کی ضروریات کو پوراکیاجاسکے۔

Comments are closed.