سرینگر/28نومبر: ہندوستان اور چین کے مابین جاری کشیدگی کے درمیان مشرقی لداخ میں پینگونگ جھیل کے علاقے میں ہندوستانی بحریہ کے میرین کمانڈوز (مارکوز) کو تعینات کردیا گیا ہے۔جبکہ ہندوستانی بحریہ نے اپنے مارکوز کی ٹیمیں جموں و کشمیر کے وولر جھیل کے علاقے میںعسکریت پسندوں سے نمٹنے کے لئے تعینات کی ہیں۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ہندوستان اور چین کے مابین جاری کشیدگی کے درمیان مشرقی لداخ میں پینگونگ جھیل کے علاقے میں ہندوستانی بحریہ کے میرین کمانڈوز (مارکوز) کو تعینات کردیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق مارکوز کو پینگونگ جھیل کے علاقے میں تعینات کیا گیا ہے جہاں ہندوستانی اور چینی افواج روں برس اپریل سے مئی تک آپسی کشیدگی میں مصروف رہے ذرائع نے بتایا کہ بحریہ کے کمانڈوز بھی جلد ہی جھیل میں آپریشن کے لئے نئی کشتیاں حاصل کرنے جا رہے ہیں۔مشرقی لداخ میں ایک طویل عرصے سے خصوصی آپریشن کرنے کے لئے بھارتی فوج کی اسپیشل فورسز بشمول پیرا اسپیشل فورسز اور کابینہ سیکریٹریٹ کی خصوصی فرنٹیئر فورس کام کررہی ہے۔ذرائع کے مطابق تنازعہ کے ابتدائی دنوں میں ہندوستانی فضائیہ کی سپیشل فورسز گارڈ حقیقی کنٹرول لائن کے اگلے پڑائو پر تعینات کی گئیں تھیں تاکہ کسی بھی ممکنہ چینی فوج کی پیش قدمی کو روکا جائے سکے اس کے علاوہ سپیشل گرڈ کے پاس کندھے سے چلنے والے فضائی دفاعی نظام کے ساتھ لائن آف ایکچول کنٹرول (اسٹریٹجک بلندی) پر اسٹریٹجک بلندی پر پہاڑی چوٹیوں پر چلی گئیں تاکہ کسی لڑاکا یا دوسرے طیارے کی دیکھ بھال کریںاور اس جگہ فوج اور فضائیہ دونوں سے تعلق رکھنے والے خصوصی دستے کو ابھی چھ ماہ سے زیادہ عرصہ ہوچکا ہے۔اگست 29-30 کو بھی ، ہندوستانی فوج نے ایل اے سی کے ساتھ اسٹریٹجک اونچائیوں پر قبضہ کرنے کے لئے خصوصی افواج کا استعمال کیا تاکہ چینیوں کو ایسا کرنے سے باز رکھا جاسکے۔جبکہ چینیوں نے ایل اے سی کی طرف سے بھی خصوصی فوجی دستے رکھے ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ ہندوستانی بحریہ نے اپنے مارکوز کی ٹیمیں جموں و کشمیر کے وولر جھیل کے علاقے میںعسکریت پسندوں سے نمٹنے کے لئے تعینات کی ہیں۔ ہندوستانی فضائیہ نے اس وقت کے آرمی چیف اور اب چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کے منصوبوں کے ایک حصے کے طور پر انھیں وادی کشمیر میں 2016 کے پٹھان کوٹ آپریشن کے بعد تعینات کرنا شروع کیا تھا۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.