مرکز میں قائم سرکار مذاہب کو توڑ کر قوم میں تفرقہ ڈال رہی ہے /فاروق عبداللہ

سرینگر/06دسمبر/سی این آئی/ /نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ڈاکٹر امبید کر نے سب سے بڑا اور دنیا کا اچھا آئین دیا ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں قائم سرکار سب مذاہب کو توڑ رہی ہے ۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ ہم کواپنوں سے ڈر لگتا ہے ہم ایک دوسرے کے ساتھ لڑ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کو پاکستان یا چین سے ڈر نہیں لگتا ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق ریاستی وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مرکزی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مرکز میں قائم بھارتیہ جنتا پارٹی سرکار پر الزام عائد کیا کہ سرکار بھارت میں موجود تمام مذاہب کو توڑ کر آپسی تفرقہ ڈال رہی ہے ۔ ڈاکٹر فارروق عبداللہ نے ایک نیشنل ٹی وی چینل کو انٹرویو میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ایک غیر جمہوری فرقہ پرست تنظیم ہیں جو ملک میں تفرقہ ڈال رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں کثیر مذاہب کے لوگ رہتے ہیں لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی کا بھارت کو ہندوتا دیشن بنانے کا ایجنڈا ہے جس پر وہ عمل پیرا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر امید کر روا جی نے بھارت کو دنیا کا بہتر اور سب سے بڑا جمہوری آئین دیا ہے ۔ جس میں تمام مذاہب سے وابستہ لوگوں کیلئے تحفظ ہیں اور مذہبی آزادی ہے ۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہم چین یا پاکستان سے نہیں ڈرتے ہیں بلکہ ہم کو اپنوں سے ڈر لگتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم آپس میں لڑرہے ہیں ۔ نیشنل کانفرنس کے صدر نے بتایا کہ ریاست جموں و کشمیر کو مذہبی اور علاقائی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ نے ہندومسلم سکھ اتحاد کا جو نعرہ بلند کرکے سب کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا ہے نیشنل کانفرنس اسی لائحہ عمل پر عمل پیرا ہے اور ہم ریاست کے تینوں خطوں کے لوگوں کو اپنے ساتھ لیکر چل رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ہی وہ واحد جماعت ہے جو ریاستی عوام کے امنگوں اور خواہشات کی ترجمانی کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے جو 1947سے لٹکا ہوا ہے اس کیلئے نیشنل کانفرنس نے بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک پُل کی طرح کام کیا جس میں دونوں ممالک بشمول حریت کانفرنس مذاکرات کے کئی ادوار ہوئے تاہم کچھ امن دشمن عناصر اور طاقتیں نہیں چاہتی کہ کشمیر میں امن قائم ہو اور ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات بہتر ہوں ۔

Comments are closed.