مرکز سخت گیر پالیسی کی ناکامی تسلیم کرکے مصلحت کا راستہ اپنائے: نیشنل کانفرنس

سرینگر/22دسمبر: افہام و تفہیم، مصلحت اور بات چیت کو امن و امان کی واحد ضمانت قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا ہے کہ مار دھارڈ، انکائونٹروں، کریک ڈائونوں ، گرفتاریوں ،انسانی حقوق کی پامالیوں اور افراتفری کے بیچ حالات میں سدھار کی کوئی اُمیدنہیں کی جاسکتی۔سی این آئی کو موصولہ بیان کے مطابق ان باتوںکا اظہار انہوں نے جنوبی کشمیر اور شمالی کشمیر سے آئے ہوئے عوامی وفود، پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر صوبائی صدر ناصر اسلم وانی ، صوبائی سکریٹری ایڈوکیٹ شوکت احمد میر، صوبائی ترجمان عمران نبی ڈار اور یوتھ لیڈر احسان پردیسی بھی موجود تھے۔ ساگر نے کہا کہ گذشتہ4سال کے حالات سے یہ بات صاف طور پر عیاں ہوگئی ہے کہ سخت گیر پالیسی سے صورتحال مزید ابدتر ہوتی جارہی ہے۔ نئی دلی میں بیٹھے تھنک ٹینک کو اب اپنی سخت گیری پالیسی کی ناکامی تسلیم کرکے بات چیت اور مصلحت کا سلسلہ شروع کرنا چاہئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ کشمیر کو مسلسل طور سیکورٹی زاوئے سے دیکھنے کی غلطیوں کے بھیانک نتائج سامنے آرہے ہیں اور لوگوں کو اس کا خمیازہ براہ راست اُٹھانا پڑ رہاہے۔ جنرل سکریٹری نے کہا کہ مرکزی حکومت کو وقت رہتے جموں وکشمیر میں بات چیت کا عمل شروع کرنا چاہئے،کیونکہ گذشتہ 4سال کے دوران کشمیر میں کئے گئے تمام تجربے ناکام ثابت ہوئے۔پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے اپنے خطاب میں کہاکہ پی ڈی پی اور بھاجپا نے ساڑھے 3سال اقتدار میں رہ کر ریاست کی سالمیت، انفرادیت، آپسی رواداری ، مذہبی ہم آہنگی اور یکجہتی کو نقصان پہنچانے میں کوئی کثر باقی نہیں چھوڑی۔ انہوں نے کہا کہ دوبارہ اس رجحان کا توڑ کرنے کیلئے ریاست کے تینوں خطوں کے لوگوں کو متحدہوکر ایسے عناصر کو ناکام بنانا ہوگا جو لوگوں، خطوں اور مذاہب میں دوریاں بڑھانے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہمیں انتہائی ذمہ داری سے کام لیکر ریاست کی وحدت، انفرادیت اور اجتماعیت کو بنائے رکھنے کیلئے کام کرنا ہے۔ نیشنل کانفرنس نے ریاست اور ریاست کے لوگوں کی ہر نازک موڑ پر صحیح رہنمائی کی ہے اور آج بھی یہ جماعت جموں و کشمیر کیخلاف رچائی جارہی سازشوں کا توڑ کرنے کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس لوگوں کی آواز بن کر ہمیشہ عوامی مسائل اور مشکلات اجاگر کرنے کیلئے اپنا رول نبھاتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے اقتدار میں رہ کر اور اقتدار سے باہر بھی لوگوں کی بے لوث خدمت کی ہے اور ہمیشہ سے ہی ریاست کی جمہوریت کو مضبوط سے مضبوط تر کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے اور تاریخی فیصلے لئے۔ انہوں نے عوام کو خبردار کیا کہ وہ پی ڈی پی اور بھاجپا کی ریاست دشمن پالیسیوں کو سمجھ کر ان دونوں جماعتوں کیخلاف صف آراء ہوجائیں اور دشمنوں کی تمام چالوں اور سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے ہمیشہ تیار رہیں۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں اور عہدیداروں سے اپیل کی کہ وہ نیشنل کانفرنس کی مضبوطی کیلئے کام کریں کیونکہ یہی جماعت یہاں کے عوام کیلئے نجات دہندہ جماعت رہی ہے۔

Comments are closed.