محکمہ تعلیم نے لیکچرار ظہور احمد بٹ کی معطلی کا آرڈر منسوخ کیا
سرینگر، 03ستمبر
جموں و کشمیر ایجوکیشن محکمہ نے اتوار کے روز لیکچرار ظہور احمد بٹ کی معطلی کے آرڈر کو منسوخ کیا۔اطلاعات کے مطابق ایجوکیشن محکمہ کی جانب سے اتوار کے روز ایک حکم نامہ جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ پولٹیکل سائنس کے لیکچرار ظہور احمد بٹ کی معطلی کا آرڈر منسوخ کیا گیا۔حکم نامہ میں لیکچرار کو فوری طو ر پر ڈیوٹی جوائن کرنے کے احکامات جاری کئے گئے۔بتادیں کہ دفعہ 370کی منسوخی کے خلاف دائر عرضیوں کی شنوائی کے دوران لیکچرار ظہور احمد بٹ بھی ایک درخواست گزار ہے اور گزشتہ ہفتے کیس کی پیرو ی کی خاطر وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے۔
پیشی کے ایک روز بعد ہی جموں وکشمیر انتظامیہ نے لیکچرار ظہور احمد بٹ کو ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے کی پادائش میں نوکری سے معطل کیا تھا۔سپریم کورٹ میں جب گزشتہ روز شنوائی ہوئی تو کپل سبل اپنی نشست سے کھڑے ہوئے اور چیف جسٹس آف انڈیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کراتے ہوئے کہاکہ ، جموں وکشمیر انتظامیہ نے درخواست گزار ظہور احمد بٹ کو نوکری سے معطل کیا۔
کپل سبل نے کہا کہ ملک کے کسی بھی شہری کو عدالت میں اپنی بات رکھنے کا حق حاصل ہے تاہم جس طرح سے لیکچرار ظہور احمد بٹ کو نوکری سے معطل کیا گیا وہ قواعد و ضوابط کے خلاف ہے۔چیف جسٹس نے سالسٹر جنرل تشار مہتا سے کہاکہ وہ یہ دیکھے کہ لیکچرار ظہور احمد بٹ کو کس بنیاد پر نوکری سے معطل کیا گیا ہے۔سالسٹر جنرل تشار مہتا نے پانچ رکنی بینچ سے کہاکہ وہ اس معاملے کو دیکھیں گے کہ لیکچرار کو کن وجوہات کی بنیاد پر نوکری سے معطل کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ جوں ہی یہ معاملہ سپریم کورٹ میں اٹھا تو جموں وکشمیر محکمہ ایجوکیشن کے سینئر عہدیداروں کو فوری طورپر دہلی طلب کیا گیا اور انہیں اس بارے میں وضاحت طلب کی گئی کہ کن وجوہات کی بنا پر لیکچرارکو معطل کیا گیا ہے۔یو این آئی
Comments are closed.