لیفٹنٹ گورنر کی وزیر اعظم کے ساتھ دلی میں ملاقات، زعفرانی ٹوکری بطور تحفہ پیش
سرینگر/13نومبر/سی این آئی//
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اتوار کو نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔اس موقعے پر لفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے وزیر اعظم نریندر مودی سے جموں کشمیر کی موجودہ صورتحال پر مفصل بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں ترقی کا جو سفر شروع ہوچکا ہے اس میں ہماری کوششیں جاری ہے ۔ منوج سنہا نے کہا کہ وادی میں ملٹنسی کا گراف گھٹ رہا ہے اور نوجوان قومی دھارے میں شامل ہورہے ہیں جو کہ ہمارے لئے ایک خوشی کی بات ہے ۔کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرقیادت مرکز کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی وجہ سے جموں و کشمیر میں بڑی تبدیلی آئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ "ہم یو ٹی میں امن قائم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ سنہا نے کہا، "جموں کشمیر میں پہلے جو نظام رائج تھا وہ امن قائم کرنے کے لیے کام نہیں کرتا تھا۔ موجودہ حکومت امن قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایک مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹویٹر پر، ایل جی منوج سنہا نے لکھا، "جموں و کشمیر کے لوگوں کی طرف سے وزیر اعظم نریندر مودی جی کے لیے شکریہ کا ایک خاص تحفہ۔ قدیم ہندوستانی روایت میں زعفران کو ‘ بہوکم’ کہا جاتا ہے۔ ، خوشی اور روشنی کی علامت جی آئی ٹیگ شدہ شاندار اور پرفتن پیداوار عالمی سطح پر فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا، محترم وزیر اعظم کو کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور زراعت کی برآمدات کو فروغ دینے، جدید انفراسٹرکچر اور ویلیو چینز کی تخلیق کے لیے اصلاحات کے وقت پر عمل درآمد کے لیے زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی جامع ترقی پر اعلیٰ کمیٹی کی سفارشات کے بارے میں بریف کیا۔اس سے پہلے ہفتے کے روز، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے جموںو کشمیر میں پچھلی حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "جموں و کشمیر میں پہلے جو نظام رائج تھا وہ امن قائم کرنے کے لیے کام نہیں کرتا تھا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ "صورتحال اب بہتر ہو رہی ہے۔” یہاں جے اینڈ کے دہشت گردی سے خوشحالی کا سفر’ پر ‘ چانکیہ ڈائیلاگ’ میں خطاب کرتے ہوئے سنہا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرقیادت مرکز کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی وجہ سے جموں و کشمیر میں بڑی تبدیلی آئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ "ہم یو ٹی میں امن قائم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ سنہا نے کہا، "جموں کشمیر میں پہلے جو نظام رائج تھا وہ امن قائم کرنے کے لیے کام نہیں کرتا تھا۔ موجودہ حکومت امن قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایل جی نے کہا کہ کشمیر میں پچھلے ایک سال کے دوران 500 نئے اسٹارٹ اپ رجسٹرڈ ہوئے ہیں اور یہ خطہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ایک مضبوط اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام تیار کرنے میں سرفہرست ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں دہائیوں کے بعد تعمیر کی گئی مصنوعی دیواروں کو گرا کر ریاست کو ترقی کے دھارے میں لانے کے لیے ایک جرات مندانہ اور فیصلہ کن قدم اٹھایا ہے۔ اگست 2019 کی تاریخی تبدیلی کے بعد، جموںکشمیر اقتصادی اور سماجی ترقی کے ایک نئے ماڈل کے طور پر کامیابی کی تازہ ترین کہانی بننے کے لیے تیار ہے۔ تمام چیلنجوں کے باوجود، جموں و کشمیر کو مواقع اور صنعتی سرمایہ کاری کے لیے ایک پسندیدہ مقام بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے
Comments are closed.