لائن آف کنٹرول پر پھر جنگ جیسی صورتحال رونما ، ہند پاک افواج آمنے سامنے

طرفین کے مابین شدید گولہ باری اور ماٹر شلنگ ، کئی رہائشی ڈھانچوں کا نقصان

سرینگر/23دسمبر: لائن آف کنٹرول کے کیرن اور پونچھ سیکٹروں میں سنیچروار کی شام اس وقت کو ایک مرتبہ پھر جنگ جیسی صورتحال دیکھنے کو ملی جب ایس ایف اور پاکستانی رینجرس کے درمیان ایک بار پھر شدید گولہ باری اور ماٹر شلنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک رہائش پذیر لوگوں میں سخت خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ طرفین کے مابین ماٹر شلنگ کی بارش ہوئی تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے ۔سی این آئی کو دفاعی ذرائع سے موصو لہ اطلاعات کے مطابق سرحدوں پر کشیدہ صورتحال بنی ہوئی ہے ۔ دو طرفہ فائرنگ کا سلسلہ جاری رہنے کی وجہ سے جنگ جیسی صورتحال بدستور بنی ہوئی ہے اور طرفین کے درمیان خوفناک گولی باری کا سلسلہ سنیچروار کو بھی جاری رہا جس کے دوران دونوں ملکوں کی سرحدی حفاظتی افواج نے ایک دوسرے پر خودکار ہتھیاروںسے فائرنگ کی جبکہ اس بیچ اعصاب شکن دھماکوں کے نتیجے میں سرحدی علاقے لرز اٹھے ۔دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی رینجرس نے ایک بار پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیر کسی اشتعال کے کپواڑہ کے کیرن اور پونچھ سیکٹر میں سنیچروار کی شام بیک وقت بی ایس ایف کی درجنوںاگلی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے شدید گولی باری کی جس کا بی ایس ایف کی طرف سے زوردار جواب دیا گیا۔ذرائع کے مطابق سرحد پار سے درمیان واقع متعدد بستیوں پر بھی گولی باری کی گئی اور اور یہ سلسلہ وقفے وقفے جاری رہا۔بی ایس ایف نے پاکستانی رینجرس پر سرحدوں کے نزدیک کئی رہائشی علاقوں پر بھی بلا اشتعال گولی باری کا الزام عائد کیااور کہا کہ گولی باری کے دوران خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کے ساتھ ساتھ مارٹر گولے بھی داغے گئے اور متعدد گولے سرحد کے نزدیک کئی رہائشی بستیوں میں گر کر پھٹ گئے۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی رینجرس نے بی ایس ایف کی اگلی چوکیوں اور بستیوں کو نشانہ بنانے کیلئے82ایم ایم اور51ایم ایم مارٹر گولے بھی داغے۔خیال رہے کہ گزشتہ شام پاکستانی فائرنگ کے نتیجے میں لائن آف کنٹرول کے جمعہ گنڈ سیکٹر میں دوفوجی افسر ہلاک ہو گئے تھے جبکہ کئی دیگر زخمی ہو گئے ۔ دفاعی ترجمان نے بتایا ’دوطرفہ فائرنگ کا سلسلہ دوپہر بارہ بجے رک گیا‘۔ ادھر سرحدوں پر جاری کشیدگی کے نتیجے میں لوگوں میں شدید خوف و ہراس کی لہر پھیل گئی جبکہ لوگ خود کو غیر محفوظ تصور کر رہے ہیں ۔

Comments are closed.