عمران خان اور گوتریس کے درمیان بات چیت کا مرکز کشمیر رہا : یو این ترجمان

کشمیر میں شہری ہلاکتوں کے خلاف پاکستان کا احتجاج

سرینگر/22دسمبر: وادی میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے حوالے سے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کے سربراہ کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں جاری ظلم و تشدد پر روک لگانے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالا جائے ۔ گوترے کے ترجمان نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں سربراہاں کے درمیان بات چیت کا مرکز کشمیر رہا ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق گذشتہ ہفتے پلوامہ میں ایک جھڑپ کے بعد فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں سات عام شہریوں کے جاں بحق ہونے پر پاکستان کی جانب سے بھارتی فوج کی اس کارروائی کی سخت مذمت کرتے ہوئے پاکستانی قیادت نے یہ مسئلہ عالمی ایوانوں میں اُٹھانے کا اعلان کیا تھا جس کے چلتے گذشتہ روز پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترس کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے ان پر واضح کیا کہ بھارتی فوج کی جانب سے وادی کشمیر میں انسانی حقوق کی سخت خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔دونوں سربراہاں کے مابین ہوئی بات چیت کی تصدیق کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن گوترس نے نامہ نگاروں کو جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے سیکریٹری جنرل سٹیفن گونترے کے ساتھ فون پر بات کی اور بات چیت کا مرکز کشمیر رہا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کہا کہ اقوام متحدہ بھارت کو کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں سے باز رکھنے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالیں۔ واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے پلوامہ میں فوج اور جنگجوئوں کے مابین ہوئی جھڑپ میں تین جنگجو جاںبحق ہوئے جس دوران مظاہرین اور فورسز کے مابین ہوئی جھڑپوں میں فوج نے مظاہرین پر راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سات عام شہری ازجان ہوئے جبکہ درجنوں دیگر زخمی ہوئے ۔ اس وقع کے خلاف وادی میں سخت ناراضگی کے بیچ تین روز تک ہڑتال کی گئی ۔ شہری ہلاکتوں کے خلاف تمام سیاسی جماعتوں بشمول مین سٹریم کے سخت مذمت کی گئی ۔ شہری ہلاکتوں کے خلاف پاکستان نے بھی سخت احتجاج کرتے ہوئے اس طرح کی کارروائیوں کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ۔ جبکہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ وہ معاملے میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے بات کریں گے اور بھارت کی جانب سے کشمیرمیں روا رکھے گئے مظالم سے انہیں آگاہ کریں گے ۔

Comments are closed.