صارفین کا غذائی اجناس اور رسوئی کی قلت کا الزام ، صارفین کی من مرضی کے مطابق کوٹا فراہم کیا جاتا ہے: ناظم متعلقہ محکمہ

سرینگر 4 ،فروری : صارفین نے غذائی اجناس اور رسوئی کی قلت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ صارفین کو سرکاری راشن گھاٹوں پر معقول کوٹا نہیں مل رہا ہے جبکہ رسوئی گیس کی ہوم کی ڈیلوری کو قصہ پارینہ بنایا گیا ۔ادھر محکمہ خوراک و رسدات کے ناظم نے الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری راشن گھاٹوں پر صارفین کی من مرضی کے مطابق کوٹا فراہم کیا جاتا ہے جبکہ وادی کشمیر میں غذائی اجناس اور رسوئی گیس کی کوئی قلت نہیں ہے ۔ کشمیر نیوز سروس(کے این ایس ) کو صارفین کے ایک وفد نے بتایا کہ شہر سرینگر میں غذائی اجناس اور رسوئی گیس کی قلت پائی جارہی ہے ۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ صارفین کو راشن گھاٹوں پر مقررہ کوٹے کے مطابق راشن کوٹا نہیں دیا جارہا ہے ۔ان کا کہناتھا کہ چار کلو گرام فی فرد کی جگہ بقول انکے تین کلو گرام فی فرد کے حساب سے چائول کا کوٹا دیا جاتا ہے جبکہ اسی طرح آٹے کے کوٹے میں بھی کمی کی جارہی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ بیشتر راشن گھاٹ بند پڑے ہوئے ہیں اور صارفین کو معلوم ہی نہیں ہے کہ یہ راشن گھاٹ کب کھلتے ہیں اور کب غذائی اجناس کی تقسیم کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح رسوئی گیس کی ہوم ڈیلوری کو نایاب بن دیا گیا ہے جسکی وجہ سے صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے ۔صارفین کے وفد کا کہناتھا کہ اُنہیں مجبور بلیک مارکیٹ سے غذائی اجناس کی خریداری کرنی پڑتی ہے جبکہ رسوئی گیس بھی اضافی قیمتوں پر حاصل کرنا پڑ تا ہے کیونکہ اب نہ تو رسوئی گیس کی ہوم ڈیلوری ہورہی ہے اور نہ ہی سبسڈی کی رقومات بنک کھاتوں میں جمع ہورہی ہے ۔صارفین نے بتایا گذشتہ 5ماہ کی سبسڈی اُنکے بینک کھاتوں میں جمع ہی نہیں ہوئی اور وہ جاننا چاہتے ہیں کہ غریب عوام کو رسوئی گیس پر ملنے والے سبسڈی کی رقم کہاں جاتی ہے ؟۔اس سلسلے میں کے این ایس نے محکمہ خوراک و رسدات کے ناظم ،بشیر احمد خان سے جب رابطہ قائم کیا ،تو انہوں نے الزامات کو یکسر مسترد کیا ۔انہوں نے کہا کہ شہر سرینگر سمیت وادی بھر میں صارفین کو غذائی اجناس کا معقول کوٹا اور مقررہ شدہ کوٹے کے مطابق ہی دیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ صارفین کو اُنکی مرضی کے مطابق بھی راشن کا کوٹا دیا جاتا ہے ۔ان کا کہناتھا کہ اگر کوئی صارف چائو ل کی جگہ ایک کلو آٹا زیادہ لینا چاہتا ہے ،تو یہ آپشن بھی موجود ہے اور اسی طرح کوئی بھی صارف آٹے کی جگہ اضافی ایک کلو چائول بھی لے سکتا ہے ۔انہوں نے ان رپورٹس کو بھی یکسر مسترد کیا گیا ،راشن کوٹے میں کسی طرح کی کمی کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ فی الوقت راشن کوٹے میں کوئی کمی نہیں کی گئی اور جو کوٹا مقرر کیا گیا ،اُسکے مطابق صارفین کو غذائی اجناس کا کوٹا فراہم کیا جاتا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی صارف کو کسی طرح کی شکایت ہے ،تو دفتر ھٰذا سے رابطہ قائم کرسکتا ہے اور صارفین کی شکایات کا ازالہ کرنا اُنکی پہلی ترجیح ہے ۔

Comments are closed.