سنٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے داخلہ عمل کا اعلان ،زیادہ سے زیادہ طلباءکو راغب کرنے کیلئے اہم رعایتیں وضع / وائس چانسلر
سرینگر/16جنوری/ کے پی ایس/
سنٹرل یونیورسٹی کشمیرنے یونیورسٹی میں داخلوں کی تعداد کو بہتر بنانے کے لیے ہونہار اور ضرورت مند طلبہ کی فیس میں چھوٹ سمیت کئی اقدامات شروع کیے ہیں، یہ بات وائس چانسلر پروفیسر اے رویندر ناتھ نے منگل کوایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔
محکمہ اطلاعات و رابطہ عامہ کے آڈیٹوریم ہال میں ایک پر ہجوم پریس بریفنگ کے دوران وائس چانسلر نے کہاکہ ہم پوسٹ گریجویٹ کورسز میں طلباءکی میرٹ اور مالی ضرورت کی بنیاد پر 10 فیصد طلباءکو 100 فیصد ٹیوشن فیس کی چھوٹ فراہم کریں گے، مزید 10 فیصد طلباءکو 50 فیصد چھوٹ ملے گی جبکہ مزید 10 فیصد کو 25 فیصد چھوٹ ملے گا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ نصاب کو قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے، وائس چانسلر نے کہا کہ یونیورسٹی ملک کے دیگر حصوں کی صنعتوں کے ساتھ ایم او یوز پر دستخط کرے گی تاکہ طلباءکو انٹرن شپ کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔اے رویندرناتھ نے کہا کہ یونیورسٹی کریڈٹ پر مبنی نظام متعارف کرائے گی جس کے تحت طلباءبین الاقوامی نمائش حاصل کرنے کے لیے دیگر پارٹنر یونیورسٹیوں سے کچھ کریڈٹ لے سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ملائیشیا کی ایک یونیورسٹی کے ساتھ ایک ایم او یو پر دستخط کیے ہیں جبکہ کئی ممالک میں مزید یونیورسٹیوں کے ساتھ ایم او یوز سامنے آ رہے ہیں۔
"وائس چانسلر نے کہا کہ یونیورسٹی میں انفراسٹرکچر کی ترقی پر 494 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔وائس چانسلر نے کہاکہ یونیورسٹی یہان کے طلباءکیلئے بین الاقوامی معیار کے کورسز متعارف کرارہی ہے اور یہ یونیورسٹی ایک اعلی مسابقتی ماحول کیلئے طلباءکو مختلف شعبوں میں تیار کررہی ہے ۔واضح رہے کہ سنٹرل یونیورسٹی آف جموں و کشمیر کو 15 دیگر مرکزی یونیورسٹیوں کے ساتھ 2009 میں پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ کے ذریعے قائم کیا گیا تھا۔
بعد میں یونیورسٹی کو دو یونیورسٹیوں سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر (CUK) اور سینٹرل یونیورسٹی آف جموں (CUJ)میں تقسیم کر دیا گیا۔کشمیر کے مشکل حالات کے دوران، یونیورسٹی نے اکیڈمکس اور ریسرچ میں اعلیٰ معیار کو برقرار رکھا ہے۔ یہسنٹرل یونیورسٹی کنبے کے لیے فخر کا لمحہ ہے کہ اتنے کم عرصے میں یونیورسٹی نے نہ صرف انسانی وسائل بلکہ انفراسٹرکچر کے حوالے سے بھی کافی ترقی کی ہے۔کرائے کی رہائش سے کام کرنے کے بعد، یونیورسٹی آخر کار گاندربل ضلع کے کیمپس میں آباد ہو ئی ۔
وائس چانسلر نے کہاکہ ہم رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے خود کو حاصل اور ترقی کرتے ہوئے واضح طور پر دیکھتے ہیں۔ کشمیر کی سنٹرل یونیورسٹی تعلیمی فضیلت کے لحاظ سے اپنی شناخت بناتی رہے گی اور یہ ملک بھر سے طلباء، اسکالرز اور اساتذہ کو اپنی طرف متوجہ کرتی رہے گی۔پریس کانفرنس کے دوران آنے والے داخلوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے یونیورسٹی وائس اچانسلر نے کہاکہ یونیورسٹی کا داخلہ ٹیسٹ (CUET PG- 2024) تعلیمی سیشن 2024-25 کے لیے مرکزی اور ریاستی یونیورسٹیوں/ اداروں اور حصہ لینے والی ڈیمڈ/ پرائیویٹ یونیورسٹیوں/ اداروں میں مختلف PG پروگراموں میں داخلے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔ کامن یونیورسٹی انٹرانس ٹیسٹ (CUET) ملک بھر کے امیدواروں، خاص طور پر دیہی اور دیگر دور دراز علاقوں کے امیدواروں کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم اور مساوی مواقع فراہم کرے گا، اور یونیورسٹیوں کے ساتھ بہتر روابط قائم کرنے میں مدد کرے گا۔ ایک ہی امتحان امیدواروں کو ایک وسیع رسائی کا احاطہ کرنے اور مختلف شرکت کرنے والی یونیورسٹیوں/ اداروں میں داخلے کے عمل کا حصہ بننے کے قابل بنائے گا۔اس کیلئے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی مقرر ہے جو داخلہ ٹیسٹ کو شفاف طریقے سے منعقد کرے گی ۔پریس کانفرنس کے دوران یونیورسٹی کے دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں ۔
Comments are closed.