سم کارڈز کے غلط استعمال کے خلاف کارروائیاں تیز،متعدد اضلاع میں معائنے:پولیس

سری نگر،9 فروری

ملی ٹنٹوں اور جرائم پیشہ عناصر کی طرف سے سم کارڈ کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے کوششیں تیز کرتے ہوئے جموں وکشمیر پولیس نے سم کارڈ فروشوں کے ذریعہ اپنے صارف کو جانیں (کے وائی سی) کے اصولوں کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنانے کے لئے متعدد اضلاع میں وسیع پیمانے پر معائنے کئے ہیں۔پولیس کے مطابق یہ معائنے سری نگر، گاندربل، اننت ناگ، بڈگام، پلوامہ، شوپیاں، بانڈی پورہ، سانبہ اور کشتواڑ سمیت دیگر اضلاع میں انجام دئے گئے۔

ایک پولیس ترجمان نے بتایا کہ ان اقدامات کا مقصد سم کارڈ کے غیر مجاز اجرا اور غلط استعمال کی روک تھام کو یقینی بنا کر مواصلاتی نیٹ ورکس کی سلامتی اور سالمیت کو برقرار رکھنا ہے۔انہوں نے کہا: ‘گذشتہ ایک سال کے دوران 30 سے زائد افراد کو اپنے ناموں پر سم کارڈ حاصل کرنے اور ان کو غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے دہشت گردوں کو دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے’۔

پولیس ترجمان نے بتایا کہ ریاستی تحقیقاتی ایجنسی اور ضلعی پولیس یونٹ اس طرح کی خلاف ورزیوں کے خلاف سخت کارروائیاں انجام دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے اور ملک دشمن اور جرائم پیشہ عناصر کے ذریعے مواصلاتی نیٹ ورکس کے استحصال کو روکنے کے لیے نفاذ کے اقدامات جاری رکھے گی۔پولیس نے شہریوں سے گذارش کی ہے کہ وہ اپنے ناموں پر جاری کردہ سم کارڈز کے حوالے سے احتیاط برتیں نیز کوئی بھی فرد دہشت گردی یا منظم جرائم کے لیے سم کارڈ کے غلط استعمال میں سہولت کار پایا گیا تو اسے سخت قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

Comments are closed.