سرینگر میں جامہ تلاشیاں، پائین شہر میں سیکورٹی مزید سخت

سرینگر/02 جنوری

وادی کشمیر میں بالعموم جبکہ گرمائی دارلحکومت سرینگر میں بالخصوص سیکورٹی فورسز کی جانب سے چوکسی بڑھانے کے ساتھ ساتھ گاڑیوں اور مسافروں کی تلاشی لینے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ شہر سری نگر کے قلب لالچوک میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے راہگیروں اور مسافروں کی جامہ تلاشی کا سلسلہ دن بھر جاری رہا جس دوران لوگوں کے شناختی کارڈ باریک بینی سے چیک کئے جارہے تھے۔اطلاعات کے مطابق پائین شہر کے حول علاقے میں اتوار کی شام گرینیڈ حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے سری نگر میں مختلف مقامات بالخصوص سیول لائنز میں متعدد جگہوں پر ناکے بٹھائے ہیں جہاں گاڑیوں اور ان میں سوار مسافروں کی تلاشی لی جارہی ہے۔یو این آئی کے ایک نامہ نگار جس نے پیر کے روز شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے مختلف مقامات بالخصوص لالچوک ،ایم اے روڑ، قمرواری، عیدگاہ، سکہ ڈافر، کاکہ سرائے، بڈشاہ چوک، پارمپورہ اور منور آباد میں چیک پوائنٹس قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان چیک پوائنٹس پر تعینات سیکورٹی فورس اہلکار گاڑیوں بالخصوص دو پہیہ موٹر گاڑیوں (موٹر سائیکلوں) کی تلاشی لے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں سوار افراد کے شناختی کارڈ چیک کئے جارہے ہیں۔ نامہ نگار نے بتایا کہ بعض ناکوں پر سراغ رساں کتوں کی مدد سے گاڑیوں کی چیکنگ کی جارہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ حول میں گرینیڈ حملے کے پیش نظر سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کے مختلف اضلاع کو سری نگر سے جوڑنے والی سڑکوں پر بھی ناکے بٹھائے گئے ہیں۔ان ناکوں پر بالخصوص موٹر سائیکلوں کو روکا جاتا ہے اور ان کے کاغذات چیک کرنے کے علاوہ ان کو چلانے والوں سے پوچھ گچھ کی جاتی ہے۔

Comments are closed.