تعداد میں روز بروز اضافے ہونے سے لوگوں کیلئے برابر باعث پریشانی ، حکام خاموش
سرینگر/13دسمبر: سرینگر کے تقریباََ تمام حصوں میں خاص کو کالونیوں میںآوارہ کتوں کی بڑھتی تعداد عوام کیلئے برابر باعث پریشانی بنی ہوئی ہے جب کہ اس سلسلے میں مختلف سرکاری ایجنسیوں کی طرف سے اعلانا ت اور منصوبوں کا زمینی سطح پر کوئی نشان نظر نہیں آرہا ہے ۔گذشتہ چند برسوں سے سرینگر میونسپل کارپوریشن اور اس سے جڑے کئی سرکاری محکموں اور اداروں نے بار بار یہ دعویٰ کیا ہے کہ آوارہ کتوں کی تعداد کم کرنے کے لئے مختلف طور طریقوں کو عملایا جارہا ہے تاہم زمینی سطح پر کچھ نظر نہیں آرہا ہے بلکہ سورتھال الٹی نظر آتی ہے ۔سی این آئی کے مطابق شہر کے کئی علاقوں میں آوارہ کتوں کی اس قدر بھرار ہے کہ دن دہاڑے بھی چلنا پھرنا دشوار اور خطرے سے خاکی نظر نہیں آتا ہے ،سینکڑوں کی تعداد میں بزرگ اور خواتین و بچے اپنے گھروں سے باہر نکلنے میں خود کو غیر محفوظ تصور کر رہے ہیں ۔آوارہ کتوں کی سرگرمیاں اس قدر برھ گئی ہیں کہ وہ اب گاڑیون پر بھی ہلہ بول دیتے ہیں ۔چنانچہ اب تک سینکڑوں کی تعداد میں لوگ محض ایک دو سال کے اندر ہی زخمی ہوگئے ۔تاہم اس اہم معاملے کو جس طرح نظر انداز کردیا گیا ہے وہ زیر بحث بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔میونسپل کارپوریشن سرینگر ے خلاف کئی لوگوں نے شدید غم وغصے کا اظہار کیا ۔بژھ پورہ میں دوپہر چار بجے چار سالہ محسن اختر ولد غلام نبی سکول سے واپس آرہا تھا اور آوارہ کتوں کے ایک جھند نے اس پر دھاوا بول دیا اور اس کے کمر سے گوشت نوچ لیا ۔مذکورہ بچہ خون میں لت پت اسپتال پہنچادیا۔سی این آئی نمائندہ کے مطابق اسی علاقے میں آوارہ کتوںکے ایک اور جھند نے اسکول استانی پر بھی دھاوا بول دیا اور اسے بھی کئی جگہوں پر کاٹ کر شدید زخمی کردیا ۔آوارہ کتوں کے بڑھتے ہوئے حملوں پر مقامی لوگوں نے فکر وتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب لوگوں کا گھروں سے باہر نکلنا ناممکن بنتا جارہا ہے اور سرینگر میونسپل کارپوریشن کی جانب سے آوارہ کتوں کو قابو کرنے کیلئے کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جاہی ہے۔
Comments are closed.