سرزمین اولیاء پر منشیات جیسے کاروبار کی اجازت نہیں دی جائے گی / سید اعجاز کاشانی

اگر بہار اور گجرات ریاستوں میں شراب و منشیات پر مکمل پابندی عائد تو ریاست جموں و کشمیر میں کیوں نہیں

سری نگر 22 جنوری// شراب و منشیات کے بڑھتے ہوئے رجحان پر اپنی زبردست تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معروف سماجی کارکن و دینی تنظیم جموں و کشمیر عالمی امہ کے نائب صدر سید اعجاز کاشانی نے کہا کہ شراب و منشیات سے رونما ہو رہے دلخراش واردات پر تب ہی ٹھوس روک لگائی جا سکتی ہے، جب سر زمین کشمیر میں شراب و منشیات پر مکمل طور پابندی عائد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اولیاء کی اس سر زمین کو اس دلدل سے نکالنے کے لئے ہر کسی کو بلا لحاظ ملت و مذہب اپنی آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔ سید اعجاز کاشانی نے کہا کہ ریاستی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کو روندتے ہوئے مئے فروشی اور مئے نوشی کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔ سید اعجاز کاشانی نے مزید کہا کہ اگر بہار اور گجرات جیسی ریاستوں میں ان ریاستوں کی سرکاروں نے شراب و منشیات پر مکمل پابندی عائد کی تو ریاست جموں و کشمیر جو ایک مسلم اکثریتی ریاست ہے، میں شراب و منشیات کی مکمل پابندی عائد کرنے میں کیا کمزوری ہے۔ سید اعجاز کاشانی نے کہا کہ شراب جو تمام برائیوں کی جڑ ہے کے عام ہونے سے ریاست کے اخلاقیات پر کاری ضرب لگ سکتا ہے اور جس قوم کے کا اخلاق پست ہوگا، وہ قوم کبھی بھی ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہو سکتا ہے، اس لئے ریاست کے مستقبل کو روشن کرنے کا دعویٰ کرنے والوں پر یہ واضع ہونا چاہئے کہ قوم کے مستقبل کو بچانے کے لئے یہاں کے ہر فرد کو شراب و منشیات کے مکمل خاتمے کیلئے فی الفور سنجیدگی سے قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔سید اعجاز کاشانی نے مزید کہا کہ عموماً کہا جاتا ہے کہ غربت کی وجہ سے لوگ نشہ کے عادی ہوتے ہیں اگر ایسا ہوتا تو دنیا بھرکے ترقی یافتہ ممالک اور امیر ممالک کے افراد نشہ کے اس قدر بڑی تعداد میں عادی نہ ہوتے ایسے میں وقت کا تقاضا ہے کہ یہ والدین اپنے بچوں کو گھر میں امن و سکون دیں اور اپنے بچوں کے فلا بہبودی و اچھی مستقبل کے لئے اپنا نمایاں کردار ادا کریں ۔

Comments are closed.