سخت سیکورٹی انتظامات کے بیچ ریاست کے تینوں خطوں میں پنچائتی انتخابات کا پہلا مرحلہ اختتام پذیر

مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پر وادی کشمیر میں مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال سے معمولا ت مفلوج
تجارتی و کارو باری سرگرمیاں متاثر ، سڑکوں سے ٹریفک غائب ،سرکاری دفاتر میں کام کاج متاثر

سرینگر/17نومبر/سی این آئی/ پنچائتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے پیش نظر مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے دی گئی ہڑتال کے نتیجے میں شہرسرینگرکے کچھ حصوں میں سخت سیکورٹی انتظامات کے بیچ پوری وادی اور پیرپنچال کے بعض حصوں میں مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال سے معمول کی زندگی متاثر رہی ۔اس دوران ممکنہ احتجاج کے پیش نظر بیشتر مزاحمتی لیڈران کوگرفتار یا خانہ نظر بند کردیا گیاجبکہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پروادی ریل سروس بھی احتیاطی طور معطل رکھی گئی ۔ادھرسخت ترین حفاظتی اقدامات کے بیچ وادی میں پنچائتی ادارو ں کے پہلے مرحلے کے الیکشن اختتام پذیر ،رائے دہ ہندگان کے قلیل تعداد اپنے گھروں سے باہر آئی اور رائے دہی کا استعمال کیا۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا (سی این آئی ) کے مطابق مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے دی گئی پنچائتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے پیش نظر ہڑتالی کال پر سنیچروا کو سرینگر کے حساس علاقوں میںسکورٹی کے سخت انتظامات کے بیچ وادی کشمیر میں مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کے نتیجے میں معمول کی زندگی متاثر رہی ۔ شہر خاص کے بیشتر علاقوں میں گذشتہ شب ہی پولیس گاڑیوں کے ذریعے گشت کا انتظام کیا گیا تھا اور حساس علاقوں میں پولیس اور سی آر پی ایف کے سینکڑوں اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی۔اہلکاروں کو اہم سڑکوں ،چوراہوںاور شاہراہوں پر تعینات کیاگیا تھا۔مائسمہ ، گائوکدل، ریڈ کراس روڑ، ایکسچینج روڑ،بڈشاہ چوک اور ملحقہ سڑکوں پر بھی پولیس اور فورسز کی بھاری تعداد تعینات رہی اور کئی سڑکوں کو دن بھر لوگوں کی آمدورفت کیلئے بند رکھا گیا۔ تاہم شہر کے سول لائنز ائریا میں اگر چہ اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی مگر لوگوں کی نقل و حمل پر کسی بھی قسم کی کوئی پابندی نہیں تھی۔ شہر کے کم وبیش تمام علاقوں میںغیر مہلک اسلحہ اور آلات سے لیس سیکورٹی فورسز اور پولیس کو امکانی گڑبڑ سے نمٹنے کیلئے تیار حالت میں دیکھاگیا۔ اس دوران ہڑتالی کال پر شہر اور اسکے گردونواح میں کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں، دکانیں، تجارتی مراکزا ور دفاتر وغیرہ بند رہے جبکہ گاڑیوں کی آمدروفت بھی بری طرح سے متاثر رہی ۔اطلاعات کے مطابق مجموعی طور پر ہمہ گیر ہڑتال کی وجہ سے تمام کاروباری سرگرمیاں معطل ہوکر رہ گئیں اور سڑکیں بھی دن بھر سنسان نظر آئیںجس کی وجہ سے معمول کی زندگی درہم برہم رہی۔ادھرممکنہ احتجاج کے پیش نظر حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں اور دیگر کئی مزاحمتی تنظیموں کے لیڈران کو ان کے گھروں میں نظر بند رکھا گیا جبکہ کچھ ایک کو باضابطہ طور گرفتار بھی کیا گیا۔ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق جنوبی کشمیر کے قصبوں اور تحصیل ہیڈکوارٹروں میں مکمل ہڑتال کی وجہ سے کاروباری اور دیگر سرگرمیاں مفلوج رہیں۔ شمالی کشمیر کے قصبہ سوپور سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق شمالی کشمیر کے تمام قصبوں اور دیگر تحصیل ہیڈکوارٹروں میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق شمالی کشمیر کے تمام قصبوں اور دیگر تحصیل ہیڈکوارٹروں میںدکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد ورفت معطل رہی۔ سوپور اور شمالی کشمیر میں پتھراؤ کے کسی بھی واقعہ سے نمٹنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کردی گئی تھی۔ وادی کشمیر کے دوسرے حصوں بشمول وسطی کشمیر کے گاندربل اور بڈگام اضلاع سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق اِن اضلاع میں بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔ دریں اثنا جموں سے موصولہ اطلاعات کے مطابق خطہ چناب و پیرپنچال کے مختلف حصوں بشمول کشتواڑ، ڈوڈہ اور بانہال میں علیحدگی پسند قیادت کی اپیل پر مکمل ہڑتال رہی جس کے دوران وہاں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت جزوی طور پر معطل رہی۔ سرکاری دفاتر اور تعلیمی اداروں میں بھی معمول کی سرگرمیاں جزوی طور پر متاثر رہیں۔ دریں اثناء ہڑتالی کال کے پیش نظر بارہمولہ اور بانہال کے درمیان چلنے والی ریل سروس کو معطل رکھی گئی۔ریلویز کے ایک آفیسر نے بتایا کہ یہ اقدام سیکورٹی وجوہات کی بناء پر احتیاط کے بطور اٹھایا گیا کیونکہ ماضی میں اس طرح کے حالات میں ریلوے املاک کو نقصان پہنچائے جانے کے واقعات پیش آئے ہیں۔ادھرسخت ترین حفاظتی اقدامات کے بیچ وادی میں پنچائتی ادارو ں کے پہلے مرحلے کے الیکشن اختتام پذیر ،رائے دہ ہندگان کے قلیل تعداد اپنے گھروں سے باہر آئی اور رائے دہی کا استعمال کیا ۔ادھر پولیس نے صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وادی کشمیر میں پنچائتی انتخابات کا پہلا مرحلہ پر امن طریقے سے اختتام پذیر ہوا ۔اور کسی بھی جگہ کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

Comments are closed.