سرینگر/17دسمبر: ریاست جموں و کشمیر قرض کے تلے دب چکی ہے جبکہ گذشتہ چھ برسوں میں 88فیصدی قرضہ میں اضافہ ہوا ہے اور کسی بھی سرکار نے قرضہ چکانے کیلئے کوئی بھی اقدام نہیں اُٹھایا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ریاست جموں و کشمیر مرکزکے قرضہ تلے دب چکی ہے اور گذشتہ برسوں کے دوران 680000کروڑ کا قرضہ بڑھ چکا ہے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ریاست جموں وکشمیر گذشتہ 6برسوں کے دوران 88%قرضہ میں اضافہ ہوچکا ہے ۔ تاہم اس دوران ریاست میں قائم کسی بھی سرکار نے اس قرضہ کو چُکانے کیلئے اقدامات نہیں اُٹھائے ہیں۔ ریاست جموں و کشمیر میں تعینات سیکورٹی فورسز ، پولیس اور دیگر حفاظتی ایجنسیوں کے تنخواہ کے علاوہ رسک الائونس، خصوصی مراعات اور دیگر اخراجات کو ریاستی سرکار ہی برداشت کررہی ہے ۔ جس کے سبب ریاست کو مرکز سے حاصل شدہ سالانہ فنڈس کے علاوہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر اخراجات کیلئے اضافہ رقم درکار ہوتی ہے جس کو پورا کرنے کیلئے ریاستی سرکار نے وقت وقت پر مرکزی سرکار سے قرضہ لیا ہے ۔اور ریاست کی کسی بھی سابقہ سرکار نے قرضہ چکانے کیلئے کوئی اقدا م نہیں اُٹھایا ہے ۔رائع کے مطابق قرضہ نہ چُکانے کی صورت میں مرکزی سرکار ریاست کیلئے مختص بجٹ میں کٹوتی کرسکتی ہے ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.