ریاستی درجے کی بحالی کی خاطر سڑکوں پر بھی آنے کے لئے تیار ہیں :طاریق قرہ

جموں،19فروری

جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے سربراہ طاریق حمید قرہ نے بدھ کے روز کہاکہ ریاستی درجے کی بحالی کے لئے کانگریس سڑکوں پر آنے کے لئے تیار ہے۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کے لوگوں کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔

ان باتوں کا اظہار موصوف نے کشتواڑ میں تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر میں الیکشن کے بعد فوری طورپر ریاستی درجے کی بحالی کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی تک وہ وعدہ وفا نہ ہوسکا۔

انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس حوالے سے الیکشن ریلیوں اور پارلیمنٹ میں بھی بیانات دئے۔

کانگریس صدر طاریق قرہ نے کہاکہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی طرف سے دئے جانے والے بیانات پتھر کی لکیر کی مانند ہوتے ہیں لیکن جس طرح سے لوگوں کے جذبات و احساسات کو نظر انداز کیا گیا وہ اعتماد کی خلاف ورزی ہے۔

پی سی سی چیف نے کہا :’موجودہ مرکزی سرکار جموں وکشمیر میں جمہوریت کی بحال میں بھی مخلص نہیں تھی ، سپریم کورٹ کی ہدایت پر ہی مرکزی زیر انتظام علاقے میں الیکشن کرائے گئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ کی طرف سے ہدایت دی گئی تھی کہ جلدازجلد ریاست کا درجہ بھی بحال کیا جائے لیکن ابھی تک اس پر عملدرآمد نہ ہو سکا۔

طاریق حمید قرہ نے کہاکہ ریاستی درجے کی بحالی کے لئے کانگریس کی جدوجہد منطقی انجام تک پہنچے گی۔

ان کے مطابق کانگریس جموں وکشمیر سرکار کا ایک حصہ ہے ، ہمیں کابینہ میں بھی شامل ہونے کی دعوت دی گئی تھی لیکن ہم نے اس کو ریاستی درجے کی بحالی سے مشروط کیا۔

جموں وکشمیر کانگریس کےچیف نے کہا :’ ہماری قیادت نے صحیح فیصلہ لیا کیونکہ ہم جانتے تھے کہ حکومت ریاست کے اختیارات کے بغیر ادھوری رہے گی اور آج کانگریس کی موقف کی تائید ہو رہی ہے کہ عمر عبداللہ کی قیادت والی منتخب حکومت کو عوامی مفاد کے فیصلے لینے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

طاریق قرہ نے کہاکہ ریاست جموں وکشمیر کے لوگوں کا حق ہے اور ہم اپنے حقوق ، شناخت اور سٹیٹ ہڈ کی بحالی کے لئے بھیک نہیں مانگیں گے بلکہ اس کے لئے جدوجہدکا آغاز کریں گے۔

انہوں نے واضح کہ اگر ضرورت پڑی تو کانگریس اس مسئلے پر سڑکوں پر آنے سے بھی گریز نہیں کرئے گی۔

Comments are closed.