رواں ہفتے کے دوران جنوبی کشمیر میں تیسری خونین معرکہ آرائی ،لشکر کمانڈر اپنے پانچ ساتھیوں سمیت جاں بحق

فورسز اور مظاہرین کے درمیان پُر تشدد جھڑ پیں ، ٹیر گیس شلنگ اور پیلٹ و بلٹ فائرنگ ، ایک درجن کے قریب زخمی

 

 

سرینگر/23نومبر/سی این آئی/ رواں ہفتے کے دوران جنوبی کشمیر میں تیسری خونین معرکہ آرائی کے دوران شالہ گنڈ بجبہاڑہ نامی علاقے میں فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان خونین معرکہ آرائی میں اعلیٰ لشکر کمانڈر اپنے پانچ ساتھیوں سمیت جاں بحق ہو گئے ۔جھڑپ میں پانچ مقامی جنگجوئوں کی خبر پھیلتے ہی پورے جنوبی کشمیر میں میں درجنوں مقامات پر احتجاجی مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئی اور مشتعل مظاہرین اور فورسز کے مابین شدید پتھرائو اور ٹیر گیس شیلنگ ہوئی جس دوران درجنوں افراد مضروب ہوگئے ۔ پولیس نے جھڑپ میں چھ جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے فورسز اہلکاروں کو کامیابی پر مبارکبادی دی ہے ۔جبکہ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ جاں بحق جنگجوئوں میں ایک اعلیٰ کمانڈر صحافی شجاعت بخاری کی ہلاکت میں ملوث تھا ۔ ادھر 15کور کے جی او سی نے بھی بجبہاڑہ جھڑپ میں چھ جنگجو ئوں کی ہلاکت کو بڑی کامیابی سے تعبیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ سرجیکل اسٹرئیک ٹھی ۔ سی این آئی کو دفاعی ذرائع سے معلوم ہوا ہے بجبہاڑہ کے دچھنی پورہ شالہ گنڈنامی گائوں میں جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج و فورسز ، سی آر پی ایف اور ایس او جی نے علاقے کو جمعہ کی اعلیٰ الصبح علاقے کو محاصرے میں لیا اور وہاں جنگجو مخالف آپرین شروع کیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں اُس گولیوں کی گن گرج سنائی دی جب ایک رہائشی مکان میں محصور جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان جھڑپ شروع ہوئی ۔معلوم ہوا ہے کہ فورسز اور جنگجوئوں کے مابین گولیوں کا کا تبادلہ کچھ دیر تک جاری رہا جس دوران فورسز نے مکان میں چھپے بیٹھے جنگجوئوں کو سرنڈر کرنے کی پیشکش کی تاہم وہ بضد رہے جس دوران طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔معلوم ہوا ہے کہ فورسز نے رہائشی مکان پر مارٹر گولے داغے جس کے نتیجے میں مکان زمین بوس ہو گیا ہے اور فوج نے مکان کے ملبے سے 6مقامی جنگجوئوں کی نعشیں برآمد کی جن کی شناخت آزاد ملک عرف دادا ساکنہ آرونی ،باسط احمد میر ساکنہ کھنہ بل اننت ناگ،انیس شفیع ساکنہ تکیہ بل بجبہاڑہ ،عاقب احمد ساکنہ واگہامہ بجبہاڑہ ،فردوس احمد عرف ہنزالہ ساکنہ مچھ پونہ پلوامہ اور شاہد احمد ساکنہ کاونی ڈوگری پورہ اونتی پورہ کے طور ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق جھڑپ میں مارے گئے جنگجوئوں کا تعلق عسکری تنظیم لشکر طیبہ سے تھا جبکہ ان کے قبضے سے بھاری مقداد میں اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط کیا گیا ہے ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ابھی علاقے میں خونین معرکہ آرائی جاری تھی کہ پلوامہ ، اننت ناگ اور کولگام کے درجنوں علاقوں میں چھ جنگجوئوں کے جاں بحق ہونی کی خبر جنگل کے آگ کی طرح پھیل گئی اور بڑی تعداد میں نوجوان سڑکوںپر نکل آئے او رپولیس و فورسز پر سنگ باری شروع کی ۔تشدد پر اُتر آئی بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے پولیس و فورسز نے آنسو گیس کے گولے داغے ، پیلٹ گولیوں اور پیپر گیس کا بھی استعمال کیا تاہم صورتحال قابو سے باہر ہوگئی اور پولیس وفورسز نے سڑکوں پرنکل آنے والے نوجوانوں اور سنگ باری کرنے والوں کو منتشر کرنے کیلئے ہوا میں گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں پولیس و فورسز کی جانب سے گولیاں چلانے کے دوران مبینہ طور پر 20افراد شدید طور پر زخمی ہوئے جن میں سے کئی ایک اور سرینگر علاج و معالجہ کیلئے منتقل کیا گیا ۔ ہلاکتوں کی خبر پھیلتے ہی درجنوں علاقوں میں پرتشدد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا اور وادی کے بیشتر علاقوں میں دکانیں اور تجارتی مراکز ہوگئے اور پبلک و نجی ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہوگئی۔ مختلف کاموںکے سلسلے میں اپنے گھروں سے باہرنکلنے والے لوگ عجلت میں واپس اپنے گھروں کو لوٹ گئے اسی دوران سبب جنوبی کشمیر میں پیدا ہونے والی صورتحال کے سبب اہلیان وادی انتہائی بے قراراور بے چین نظر آئے۔ احتجاجیوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں میں کم از کم تین درجن افرادکے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ وادی کے درجنوں مقامات بالخصوص سری نگر میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کرنے لگے۔ پولیس کے ایک سنیئر افسر نے جھڑپ میں چھ جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جھڑپ میں جاں بحق جنگجوئوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولی بارود ضبط کیا گیا ہے ، انہوں نے جھڑپ میں جاں بحق چھ جنگجوئوں کی ہلاکت کو بڑی کامیابی سے تعبیر کرتے ہوئے بتایا کہ جھڑپ میں جاں بحق لشکر کمانڈر آزاد ملک صحافی شجاعت بخاری کے قتل میں ملوث تھا ۔ ادھر پولیس کے جنرل کمانڈ نگ افسر اے کے بھٹ نے بھی جھڑپ میں چھ جنگجوئوں کی ہلاکت کو بڑی کامیابی سے تعبیر کرتے ہوئے اسے سرجیکل سٹر ائیک قرار دیا ۔

Comments are closed.