رواں مالی سال کے دوران 40فیصد رقومات لیپس ہونے کاخطرہ/کنٹریکٹرس کارڈنیشن کمیٹی
سرینگر /23جنوری /
رواں مالی سال کے دوران 40فیصد رقومات لیپس ہونے کاخطرہ ہے کی بات کرتے ہوئے جموں کشمیرسینٹرل کنٹریکٹرس کارڈنیشن کمیٹی کے جنرل سیکرٹری فاروق ڈار نے مطالبہ کیا ہے کہ جاری مالی سال میں مختص فنڈس کو مکمل طور پر خرچ کیا جائے تاکہ وہ ضائع نہ ہو جائیں.
سرینگر کے پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران جموں کشمیرسینٹرل کنٹریکٹرس کارڈنیشن کمیٹی کے جنرل سیکرٹری فاروق ڈار نے کہا کہ موجودہ رجحانات اور سست رفتار کام کی وجہ سے 40 فیصد فنڈز کے ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔ ڈار کے مطابق اس مالی سال کے دوران ایک لاکھ 18 ہزار کروڑ روپے کے بجٹ میں سے تقریباً 22 ہزار 600 کروڑ روپے ترقیاتی کاموں کے لیے مختص کیے گئے تھے، مگر یہ رقم ابھی تک مکمل طور پر خرچ نہیں کی جا سکی۔ انہوں نے افسروں کی سست روائی کو اس کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ انجینئرنگ محکموں میں انچارج افسران اور اضافی چارج والے افسران کی وجہ سے یہ رقم خرچ نہیں ہو پا رہی۔
فاروق ڈار کا کہنا تھا کہ اضافی چارج والے افسران کے پاس کام کا دباﺅ ہوتا ہے اور وہ اپنی مکمل توجہ نہیں دے پاتے، جس کی وجہ سے ترقیاتی کاموں میں تاخیر ہو رہی ہے اور لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو اس سال سب سے زیادہ بجٹ ملا تھا، مگر فنڈز کے غیر استعمال کی وجہ سے لیفٹیننٹ گورنر کی ترقیاتی منصوبوں کی سوچ کو دھچکا پہنچا ہے۔ ڈار نے مزید کہا کہ محکمہ آبپاشی، جل شکتی، تعمیرات عامہ، شہری و دیہی ترقی سمیت کئی محکموں میں انجینئروں کو اضافی چارج دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہونہار انجینئروں کی کمی نہیں ہے، مگر ان کی ترقیات بھی التوائ میں ہیں اور انہیں مکمل اختیارات کے ساتھ تعینات نہیں کیا جا رہا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ برسوں سے انجینئرنگ محکموں میں تبادلے بھی نہیں ہورہے ہیں جس کے نتیجے میں وہافسران ان کرسیوںکواپنی میرث سمجھ رہے ہیں۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں اور انجینئرنگ محکموں کو بہتر بنانے کے لیے اپنے اختیارات کا استعمال کریں۔ پریس کانفرنس میں اشفاق احمد خان، عمر جاوید اور محمد عمران بھی موجود تھے۔
Comments are closed.