راہل گاندھی کی پھٹکار کے بعد سی پی جوشی نے مانگی معافی، پی ایم مودی کی ذات پر اٹھائے تھے سوال

کانگریس صدر راہل گاندھی نے پارٹی کے سینئر لیڈر سی پی جوشی کے مذہب سے متعلق بیان پر سخت ناراضگی ظاہر کرتےہوئے انہیں معافی مانگنے کی ہدایت دی ہے۔ راجستھان اسمبلی الیکشن لڑنے والے پارٹی کے سینئر لیڈر جوشی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر اوما بھارتی کی ذات کے سلسلے میں ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کے بارے میں صرف برہمن جانتے ہیں۔ جوشی نے اپنے بیان میں وزیراعظم کو غیر برہمن اور اوما بھارتی کو لودھی بتایا ہے۔ ان کے اس بیان پر خود جوشی اور کانگریس کی سخت مذمت کی جارہی ہے۔ کانگریس صدر کی ناراضگی کے پیش نظر جوشی نے کہا، ’’میرے بیان سے اگر سماج کے کسی طبقہ کو دکھ پہنچا ہو تو میں کانگریس کے اصولوں اور کارکنان کے جذبات کا احترام کرتےہوئے ان سے معافی مانگتا ہوں‘‘۔

راہل گاندھی نے جمعہ کو ٹویٹر پر لکھا،’’سی پی جوشی کا بیان کانگریس پارٹی کے اصولوں کے خلاف ہے۔ پارٹی کے لیڈر ایسا کوئی بیان نہ دیں جس سے سماج کے کسی بھی طبقے کو دکھ پہنچے۔ کانگریس کے اصولوں ،کارکنان کے جذبات کا احترام کرتےہوئے جوشی جی کو ضرور غلطی کا احساس ہوگا۔ انہیں اپنے بیان پر افسوس ظاہر کرنا چاہئے۔‘‘

راہل گاندھی نے پارٹی کا دفاع کرتے ہوئےکہا کہ یہ کانگریس کا نظریہ نہیں ہے اور کانگریس مذہب کی بنیاد پر سیاست نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کےلیڈروں کو عوامی جذبات کو توجہ میں رکھتے ہوئے بیان دینے چاہئیں۔انہوں نے جوشی کو معافی مانگنے کےلئے بھی کہا ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی نے جوشی کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہیں پارٹی سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بی جے پی کے ترجمان سنبت پاترا نے کہا ہے کہ کانگریس کے لیڈر جو باتیں پس پردہ کرتے ہیں ،وہ سامنے آ گئی ہیں۔ اب جبکہ ان کا پردہ فاش ہوگیا ہے تو لوگوں سے معافی مانگنےکے لئے کہا جارہا ہے۔ پاترا نے کہا کہ کانگریس صدر راہل گاندھی رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں۔ جوشی کو فوراً کانگریس سے برخاست کردینا چاہئے۔انہیں تو ایک گھنٹے کے اندر ہٹا دینا چاہیے۔

Comments are closed.