دہشت گردی کے خلاف جاری مہم اب آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہے: منوج سنہا
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتے کے روز کہا کہ جموں خطے میں آئندہ چھ ماہ کے دوران مکمل طورپر قیام امن کو یقینی بنایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز اور پولیس مشترکہ حکمت عملی کے تحت دہشت گردی اور اس کے پورے نیٹ ورک کو ختم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔یہ بات ایل جی سنہا نے یہاں سرینگر میں بین الاقوامی کاروباری رہنماوں اور چیف ایگزیکٹوز کے عالمی فورم کے اراکین سے خطاب کے دوران کہی ۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ برسوں کے دوران ایک نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے۔
منوج سنہا نے دوٹوک الفاظ میں کہا:”ہم امن کو خریدنے پر یقین نہیں رکھتے، بلکہ اس کو مستقل بنیادوں پر قائم کرنے کے قائل ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف ہماری لڑائی فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، اور ہم مکمل یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ جموں خطہ چھ ماہ کے اندر اندر مکمل طور پر پرامن ہو گا۔”
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دہشت گردی کا کوئی نظریاتی جواز نہیں، اور علیحدگی پسندی کا بیانیہ اب جموں و کشمیر میں اپنی کشش کھو چکا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا:’ہمارا ہمسایہ ملک پاکستان خود شدید داخلی بحران کا شکار ہے، جہاں شہری آزادیوں کی حالت مخدوش ہے۔ اسے اب دہشت گردی کی برآمد بند کرنی چاہیے۔
ان کے مطابق جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی اور دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں۔ عوام ترقی، روزگار اور پائیدار امن چاہتے ہیں،‘ ۔
قبل ازیں ایک اور تقریب میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ایل جی سنہا نے کہا کہ سیکورٹی ادارے جموں و کشمیر میں انتہا پسندی کی باقی ماندہ کڑیاں توڑنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا "ہماری پولیس، فوج اور دیگر ایجنسیاں پوری مستعدی کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جاری مہم اب آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔ ہم محض امن کی وقتی فضا نہیں چاہتے، بلکہ ایک ایسا نظام چاہتے ہیں جو دیرپا اور ہر شہری کے لیے محفوظ ہو،” ۔
Comments are closed.