خورشید گنائی نے حالیہ برفباری کے بعد اشیائے ضروریہ کی بحالی کا جائزہ لیا

اننت ناگ: گورنر کے مشیر خورشید احمد گنائی نے آج کھنہ بل اننت ناگ کے ڈاک بنگلے میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران ضلع میں پانی ، بجلی ، سڑکوں سے برف ہٹانے اور اشیائے ضروریہ کی فراہمی کی بحالی کا جائزہ لیا۔
ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ محمد یونس ملک نے مشیر موصوف کو بنیادی خدمات کی بحالی کے سلسلے میں اُٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں جانکاری دی۔انہوں نے کہا کہ ضلع میں اشیائے ضروریہ کی کوئی قلت نہیں ہے ۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ فی الوقت ایف سی آئی ڈیپو میر بازار میں 61349کوئنٹل چاول اور 11060کوئنٹل گندم موجود ہے جبکہ 46107 کوئنٹل چاول میں سے 20800 کوئنٹل چاول پہلے ہی سٹاک کئے گئے ہیں جن میں سے 11980کوئنٹل چاول صارفین میں تقسیم کئے گئے ۔ اسی طرح 3137چینی کے فراہم کئے گئے کوٹا میں سے 3076کوئنٹل چینی صارفین میں تقسیم کی گئی۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ 25300 رسوئی گیس کے سلنڈروں میں سے 17720سلنڈر صارفین میں تقسیم کئے گئے ۔
ضلع ترقیاتی کمشنر نے میٹنگ میں بتایا کہ بشمول قومی شاہراہ مختلف انجینئر نگ ایجنسیوں کے ذریعے ضلع کے تمام سڑکوں سے برف ہٹایا گیا ہے اور تمام طبی مراکز معمول کے مطابق اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔اس کے علاوہ 80فیصد بجلی کی فراہمی بھی یقینی بنائی گئی ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ بجبہاڑہ پی ایچ ڈی ڈویژن کے 99واٹر سپلائی سکیموں میں سے 97سکیمیں دوبارہ اپنا کام کاج انجام دے رہی ہے۔
محمد یونس ملک نے مزید کہا کہ ضلع میں 21 کچے رہائشی مکان اور 71پکے مکانوں کو جزوی طور نقصان پہنچا ہے اور اس کے علاوہ باغبانی سیکٹر میں ہوئے نقصان کا تخمینہ لگایا جارہا ہے جس کے مطابق 20ہزار ہیکٹر باغبانی سے وابستہ اراضی میں سے 6000ہیکٹر کو برف باری سے نقصان پہنچا ہے ۔ 15لاکھ درختوں کو بھی نقصان پہنچا ہے ۔
اس موقعہ کئی وفود مشیرموصوف سے ملاقی ہوئے جن میں ٹریڈرس فیڈریشن اننت ناگ ، دچھنی پورہ فروٹ گروورس ایسو سی ایشن ، بجبہاڑہ ٹریڈرس ایسو سی ایشن ، اوقاف کمیٹی ویری ناگ ، ولیج کمیٹی پانزتھ کوکرناگ ، اکن گام ، ڈورو شاہ آباد ، قاضی گنڈ اور ڈون پائو شامل ہیں ۔ان وفود نے مشیر موصوف کو اپنے درپیش کئی مسائل سے آگاہ کیا۔ مشیر موصوف نے تمام وفود کے مسائل سے بغور سنے اور یقین دلایا کہ ان کے جائز مطالبات کو مرحلہ وار طریقے پر پورا کیا جائے گا۔
اس سے قبل خورشید احمد گنائی نے چنیوڈار اور کھرم علاقے کا دورہ کیا اور وہاں میوہ باغات کو ہوئے نقصان کا جائزہ لیا۔

Comments are closed.