خصوصی رپورٹ: مجہ گنڈ سرینگرمیں پچھلے اٹھارہ گھنٹوں سے جاری جھڑپ اختتام پذیر آٹھ رہائشی مکانات کو نقصان

فورسز نے 3عسکریت پسندوں کو جھڑپ کے دوران جاں بحق کرنے کا دعویٰ، دو مقامی اور ایک پاکستانی جنگجو کے بطور شناخت
جھڑپ کی جگہ شدید جھڑپوں کے دوران فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کی متعدد افرا د زخمی تین سکمز منتقل

سرینگر؍09دسمبر// جے کے این ایس؍ شہر سرینگر کے مجہ گنڈ نارہ بل علاقے میں 18گھنٹوں سے جاری تصادم اختتام پذیر 3عسکریت پسند جاں بحق 6فورسز اہلکار زخمی ۔ معلوم ہوا ہے کہ جھڑپ کے دوران آئی ای ڈی دھماکوں سے آٹھ رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا کروڑوں روپیہ مالیت کی املاک راکھ کے ڈھیر میں تبدیل۔ جھڑپ کی جگہ سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان شدید ترین جھرپوں کے دوران فورسز نے بندوقوں کے دہانے کھولے جس کی وجہ سے نصف درجن کے قریب افراد زخمی ہوئے جن میں سے چار کو نازک حالت میں صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ منتقل کیا گیا۔

معلوم ہوا ہے کہ فورسز نے مظاہرین پر پلیٹ چھروں کی برسات کی جس کی وجہ سے دو درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں سے کئی ایک کی بینائی متاثر ہونے کا امکان ہے ۔ جاں بحق جنگجوؤں میں دو مقامی اور ایک پاکستانی ہے ۔ جے کے این ایس کے مطابق سنیچر کے روز مجہ گنڈ نارہ بل سرینگر میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین جھڑپ شروع ہوئی جو اتوار بارہ بجے کے قریب اختتام پذیر ہوئی ہے۔ نمائندے کے مطابق رات بھر مجہ گنڈ نارہ بل علاقے میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان گولیوں کا تبادلہ جاری رہاجس دوران اٹھارہ آئی ای ڈی دھماکوں سے پورا علاقہ لرز اُٹھا ۔

معلوم ہوا ہے کہ کل شام دس بجے کے قریب سیکورٹی فورسز نے تین رہائشی مکانات کو آئی ای ڈی دھماکوں سے زمین بوس کیا تاہم ملبے سے کسی بھی جنگجو کی نعش برآمد نہیں ہو سکی۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں موجود تین عسکریت پسندکافی تربیت یافتہ تھے اور انہوں نے چار مکانوں میں پوزیشن سنبھال کر فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شرو ع کی جس کے نتیجے میں نصف درجن کے قریب اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے ایک کو ناز ک حالت میں فوجی اسپتال منتقل کیا گیا۔ بارہ بجے رات سیکورٹی فورسز نے آپریشن کو صبح تک موخر کیا تاہم پورے علاقے کو کھار دار تار سے سیل کرکے پانچ دائروں والی سیکورٹی تعینات کی۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ اتوار نماز فجر کے بعد سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان پھر گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا اور فورسز نے اُس رہائشی مکان پر مارٹر گولوں کی بارش کی جس میں جنگجو چھپے بیٹھے تھے۔ معلوم ہوا ہے کہ رہائشی مکان سے آگ نمودار ہونے کے ساتھ ہی فوج نے جی سی بی کے ذریعے مکان کے ملبے سے تین عسکریت پسندوں کی نعشیں برآمد کی اور اُن کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود بھی برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔جاں بحق جنگجوؤں کی شناخت چودہ سالہ جنگجو مدثر پرے ، ثاقب مشتاق ساکنان حاجن بانڈی پورہ جبکہ تیسرے جنگجو کی شناخت علی بھائی کے بطور کی گئی جو پاکستان کا رہائشی ہے۔

ادھر پولیس ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پولیس اور سیکورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد سنیچر کے روز جونہی مجہ گنڈ میں تلاشی آپریشن شروع کیا اس دوران علاقے میں موجود ملی ٹینٹوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔چنانچہ سیکورٹی فورسز نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں 3عسکریت پسند جاں بحق ہوئے ہوئے۔جھڑپ کی جگہ سلامتی عملے نے جنگجوؤں کی نعشیں برآمد کرکے اُن کی شناخت کیلئے کارروائی شروع کی ہے۔ ابتدائی گولیوں کے تبادلے میں ایک فوجی اہلکار زخمی ہوا جس کو علاج ومعالجہ کی خاطر فوری طورپر نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا۔ جھڑپ کی جگہ اسلحہ وگولہ بارود اور قابلِ اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا ۔ عوام الناس سے ایک بار پھر التماس ہے کہ وہ جھڑپ کی جگہ جانے سے گریز کریں کیونکہ وہاں پر ممکنہ بارودی مواد موجود ہونے کے باعث خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔لوگوں سے گذارش کی جاتی ہے کہ وہ پولیس کے ساتھ اس سلسلے میں تعاون کریں اور جب تک جھڑپ کی جگہ کو صاف کرکے محفوظ قرار نہ دیا جائے تب تک تصادم کی جگہ جانے سے اجتناب کیا جائے۔

Comments are closed.